ایکسپریس فورم؛ تبدیلی نعرہ نہیں منشور بن چکی، عملی جامہ پہنانا ہوگا، ایس ایم ظفر

اجمل ستار ملک  جمعـء 10 اگست 2018
وسعت قلبی پیدا کرنا ہو گی، امجد اسلام امجد، قائد اعظم کے سنہری اصولوں سے تبدیلی لائی جا سکتی ہے، شاہد معراج کا اظہار خیال۔ فوٹو: ایکسپریس

وسعت قلبی پیدا کرنا ہو گی، امجد اسلام امجد، قائد اعظم کے سنہری اصولوں سے تبدیلی لائی جا سکتی ہے، شاہد معراج کا اظہار خیال۔ فوٹو: ایکسپریس

 لاہور: مقررین نے کہا ہے کہ ہر سال یوم آزادی ایک امید کی کرن لاتا ہے لہٰذا اس دفعہ تبدیلی محض نعرہ نہیں بلکہ منشور بن چکی ہے لہٰذا اسے عملی جامہ پہنانا ہوگا، بصورت دیگر شدید عوامی ردعمل آ سکتا ہے، ’’اسٹیٹس کو‘‘ کی اب کوئی گنجائش نہیں ہے۔

جن لوگوں نے پاکستان کی ترقی کو روکا، وہی پرانے پاکستان سے فائدہ اٹھا رہے ہیں لہٰذا اگر نیا پاکستان بنانا ہے تو جاگیردارانہ نظام کا خاتمہ کرنا ہو گا، نئے پاکستان میں برادشت نہیں بلکہ ایک دوسرے کو قبول کرنے کے رویے کو فروغ دیا جائے، اگر نیت صاف اور صحیح معنوں میں جدوجہد کی جائے تو قائد اعظم کا پاکستان بنایا جا سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات نے ’’جشن آزادی 2018 اور نئے پاکستان کا نعرہ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا، فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیے۔

سابق وفاقی وزیر قانون ایس ایم ظفر نے کہا کہ ہر سال یوم آزادی کے موقع پر ایک امید ابھرتی ہے کہ اگلا سال بہتر ہوگا، کچھ تبدیلیاں آئیں گی اور آسودگی ملے گی، انھوں نے کہا کہ تبدیلی اب صرف نعرہ نہیں بلکہ منشور بن چکی ہے، کسی نے انھیں ووٹ دیا یا نہیں لیکن سب تبدیلی کا تقاضہ کریں گے۔ اگر تبدیلی نہ آئی تو پھر سیاستدانوں کے ساتھ پرانا سلوک نہیں ہوگا بلکہ اب غصے کا اظہار شدت سے ہوگا، حکمرانوں کو پھونک پھونک کر قدم رکھنا ہوگا، عوام کو جو امید دکھائی گئی اسے عملی جامہ پہنانا ہوگا، انھوں نے کہا کہ ’’اسٹیٹس کو‘‘ اب گالی بن چکا ہے اور اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے، معاملات سادگی کی طرف بڑھنے چاہئیں، بیرون ملک پڑی دولت واپس لانے کیلیے ایمنسٹی اسکیم دی گئی تاہم جو رقم اس کے ذریعے بھی واپس نہیں آئی، اسے ملک میں لانے کا یہ مناسب وقت ہے، انھوں نے کہا کہ انتخابات سے پہلے لوگوں نے صرف گریبان پکڑے تھے لیکن اگر اب تبدیلی نہ آئی توگریبان چاک ہوں گے۔

معروف دانشور و سینئر قانون دان عابد حسن منٹو نے کہا کہ صرف امید کے سہارے زندہ نہیں رہا جا سکتا، عملی طور پر تبدیلی کیلیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہم نے نیا پاکستان بنانا ہے تو جاگیردارانہ نظام ختم کرنا ہوگا اور زمین واگزار کروا کر کسانوں کو دینا ہوں گی، انھوں نے کہا کہ اگر نیت صاف ہو اور صحیح معنوں میں جدوجہد کی جائے تو قائد اعظم کا پاکستان بن سکتا ہے۔

معروف ادیب و دانشور امجد اسلام امجد نے کہا کہ آج ہماری تاریخ کا اہم موڑ اور ایک نئی پیشرفت ہے، 70 برسوں میں تبدیلی کی باتیں تو بہت کی گئیں مگر عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا، امیر، غریب کا فرق بڑھتا گیا اور کسی کو برابری کی سطح پر مواقع نہیں ملے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں وسعت قلبی پیدا کرنا ہوگی، امید ہے نئے پاکستان میں وسعت قلبی اور ایمانداری کا رویہ ہوگا اور تمام لوگوں کو ایک جیسا انصاف ملے گا۔

پادری شاہد معراج نے کہا کہ قائد اعظم نے اپنی11اگست کی تقریر میں وہ سنہری اصول بتا دیے جس سے پاکستان کا آغاز کیا گیا کہ پاکستان بلا امتیاز رنگ، نسل، ذات اور عقیدہ کے تمام پاکستانیوں کا ملک ہے، ہمیں اس سنہری اصول کے مطابق آگے بڑھنا ہوگا، آئندہ حکومت اگر قائد اعظم کے سنہری اصول سامنے رکھے تو تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔