- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
باپردہ خواتین سے متعلق تضحیک آمیز بیان پر بورس جانسن کو تنقید کا سامنا
لندن: برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن کو باپردہ خواتین کے لیے ’بینک ڈاکو‘ اور ’ڈاک خانہ‘ جیسے الفاظ استعمال کرنے پر شدید دباؤ کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے اور حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کے چئیرمین برانڈن لوئیس نے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن کو متنازع کالم میں مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب بننے والے جملے لکھنے پر معافی مانگنے کا کہا ہے۔
بورس جانسن کے کالم کو کنزرویٹو پارٹی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے تعبیر کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، اگر بورس جانسن اپنی پوزیشن واضح کرنے میں ناکام رہے تو انہیں پارٹی عہدے سے سبکدوش بھی کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب متنازع کالم لکھنے پر کنزرویٹو مسلم فورم کے لارڈ شیخ نے وزیراعظم تھریسامے اور چیئرمین کنزرویٹو پارٹی سے بورس جانسن کے خلاف سخت کارروائی اور پارٹی عہدے سے سبکدوش کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو بورس جانسن نے برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلیگراف میں اپنے ایک کالم میں نقاب اور برقع پہننے والی مسلمان خواتین کے لیے ’بینک ڈاکو‘ اور ’ ڈاک خانہ ‘ کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے تجویز دی تھی کہ مسلمان خواتین نقاب ہٹا کر گفتگو کیا کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔