باپردہ خواتین سے متعلق تضحیک آمیز بیان پر بورس جانسن کو تنقید کا سامنا

ویب ڈیسک  جمعـء 10 اگست 2018
بورس جانسن نے اپنے کالم میں مسلمان خواتین کے لباس کا مذاق اُڑایا تھا۔ فوٹو : فائل

بورس جانسن نے اپنے کالم میں مسلمان خواتین کے لباس کا مذاق اُڑایا تھا۔ فوٹو : فائل

 لندن: برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن کو باپردہ خواتین کے لیے ’بینک ڈاکو‘ اور ’ڈاک خانہ‘ جیسے الفاظ استعمال کرنے پر شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ 

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے اور حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کے چئیرمین برانڈن لوئیس نے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن کو متنازع کالم میں مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب بننے والے جملے لکھنے پر معافی مانگنے کا کہا ہے۔

بورس جانسن کے کالم کو کنزرویٹو پارٹی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے تعبیر کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، اگر بورس جانسن اپنی پوزیشن واضح کرنے میں ناکام رہے تو انہیں پارٹی عہدے سے سبکدوش بھی کیا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب متنازع کالم لکھنے پر کنزرویٹو مسلم فورم کے لارڈ شیخ نے وزیراعظم تھریسامے اور چیئرمین کنزرویٹو پارٹی سے بورس جانسن کے خلاف سخت کارروائی اور پارٹی عہدے سے سبکدوش کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو بورس جانسن نے برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلیگراف میں اپنے ایک کالم میں نقاب اور برقع پہننے والی مسلمان خواتین کے لیے ’بینک ڈاکو‘ اور ’ ڈاک خانہ ‘ کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے تجویز دی تھی کہ مسلمان خواتین نقاب ہٹا کر گفتگو کیا کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔