- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
گائے کے گوشت کا سُوپ خود گائے سے بھی مہنگا
بیجنگ: چین میں ایک ایسا ریستوران بھی ہے جہاں گائے اور نوڈل کا سوپ ملتا ہے لیکن اس کی قیمت خود مکمل گائے سے بھی زیادہ ہے۔
ہیبائی صوبے میں شیجیاز ہوانگ شہر میں واقع ایک چینی ریستوران میں دنیا کا سب سے مہنگا سوپ فروخت ہورہا ہے جس کی قیمت 2014 ڈالر یا پاکستانی دو لاکھ 40 ہزار روپے ہے۔
سوپ کا نام ’ہاؤزونگہاؤ بیف نوڈل سوپ‘ ہے جو نائیو گینگشن ریستوران میں فروخت کیا جارہا ہے اور سوشل میڈیا پر غیرمعمولی مقبولیت حاصل کررہا ہے۔ اس کا ایک پیالہ لاکھوں روپے کا ہے اور ریستوران کا دعویٰ ہے کہ اس کی تیاری میں انتہائی مہنگے اجزا استعمال کیے جاتے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مقامی نمائندوں نے جب ریستوران سے اتنے قیمتی سُوپ کا سوال کیا تو وہاں کے مینیجر نے بتایا کہ سُوپ کی تیاری میں چار اجزا آسمانی ہیں، چار زمینی اور چار بحری ہیں یعنی زمین، آسمان اور سمندر سے لیے گئے اجزا کے ذریعے سُوپ تیار کیا گیا ہے لیکن ان اجزا کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔
ریستوران انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ ایک پیالہ سُوپ کا آرڈر ایک ماہ پہلے دینا ضروری ہے، اس کی تیاری میں 12 ماہر ترین شیف اپنا فن دکھاتے ہیں، چھ ماہ قبل اس سُوپ کو مینو میں شامل کیا گیا اور اب تک صرف چار افراد نے ہی اسے استعمال کیا ہے۔
ریستوران کی انتظامیہ نے مہنگی ترین ڈش کے الزام کے جواب میں کہا ہے کہ اس کی تیاری اتنی مہنگی ہے کہ انہیں کوئی منافع نہیں ہورہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔