فضل الرحمان والی بات ہم کہتے تو را ایجنٹ کی مہر لگ جاتی، فاروق ستار

ویب ڈیسک  ہفتہ 11 اگست 2018
مولانا فضل الرحمان خوش قسمت ہیں کہ انہیں را کا ایجنٹ نہیں کہا گیا، رہنما ایم کیو ایم فوٹو:فائل

مولانا فضل الرحمان خوش قسمت ہیں کہ انہیں را کا ایجنٹ نہیں کہا گیا، رہنما ایم کیو ایم فوٹو:فائل

 کراچی: ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ اگر مولانا فضل الرحمان والی بات ہم کہتے تو را ایجنٹ کی مہر لگ جاتی۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ  مولانا فضل الرحمان خوش قسمت ہیں کہ انہیں را کا ایجنٹ نہیں کہا گیا، الیکش کمیشن کے باہر مولانا فصل الرحمن نے جو تقریر کی انہیں ایسا نہیں کہنا چاہیے تھا، اگر غلطی سے ہم میں سے کوئی بھی ایسا کہہ دیتا تو ہمارے خلاف را ایجنٹ کی مہر لگ جاتی۔

فاروق ستار نے کہا کہ حکومت سازی کے لیے پیپلزپارٹی سے رابطہ ہے اور بات چیت ہو سکتی ہے تاہم صوبے میں حکومت بنانے کے لیے باقاعدہ کوئی بیٹھک یا مکالمہ نہیں ہوا، ایم کیو ایم کی ہمیشہ پیپلزپارٹی کے ساتھ بہتر ورکنگ ریلیشن کی خواہش رہی ہے، لیکن گزشتہ 10 سالوں میں بے پناہ کرپشن بھی دیکھنے میں آئی ہے، پیپلزپارٹی حکومت نے سندھ کے شہری اور دیہی عوام میں فرق ختم کرنے کے بجائے بڑھایا ہے، پی پی پی کے سابق وزرا کے خلاف کرپشن کے 180 مقدمات روک دیئے گئے ہیں، کرپشن پی پی کے وزرا نے کی اور کارروائیاں سندھ کے شہری علاقوں میں کی گئیں۔

ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ ضمنی انتخابات میں میرے الیکشن لڑنے کے متعلق فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی، ایک بار حلقہ 243 خالی تو ہونے دو، بس اسی حلقہ این اے 243 سے سارا فرق صاف ظاہر ہو جائے گا، این اے 243 سے جو 14 اور 4 کا فرق آیا ہے اسی ایک سیٹ پر سارا حساب برابر ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ بدھ 8 اگست کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپوزیشن کا احتجاجی مظاہرہ ہوا تھا۔  جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پاک فوج پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 14 اگست کو ہم یوم آزادی مناتے ہیں، لیکن اس بار 14 اگست یوم آزادی کے طور پر نہیں بلکہ جدوجہد آزادی کے طور پر مناسکتے ہیں، 14 اگست سے ازسرنو عوام کی آزادی اور اظہار رائے کی آزادی کی جہدوجہد کا آغاز کیا جائے گا، ہم ملک میں کچھ طاقتوں کو اپنا حاکم تسلیم نہیں کرتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔