نندی پور کرپشن کیس میں وزارتِ قانون کے حکام ذمہ دار قرار

ویب ڈیسک  ہفتہ 11 اگست 2018
وزارت قانون اور وزارت پانی و بجلی کے اختلافات کے سبب لاگت میں 27 ارب کا اضافہ ہوگیا، نیب فوٹو:فائل

وزارت قانون اور وزارت پانی و بجلی کے اختلافات کے سبب لاگت میں 27 ارب کا اضافہ ہوگیا، نیب فوٹو:فائل

 اسلام آباد: نیب نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ نندی پور پاور پلانٹ کرپشن کیس میں وزارت قانون کے اعلیٰ حکام اور افسران ملوث ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نندی پور پاور پلانٹ کرپشن کیس میں نیب نے سپریم کورٹ میں عبوری رپورٹ جمع کرادی ہے، جس میں حیران کن حقائق کا انکشاف ہوا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: نندی پور منصوبہ، نیب سے ریکارڈ طلب

نیب کی عبوری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نندی پور منصوبہ کا ریکارڈ مل گیا ہے، جس کے مطابق وزارتِ قانون کے اعلیٰ حکام اور افسران کرپشن اور اقدام کرپشن کے مرتکب ہوئے۔ وزارت قانون کی ہی وجہ سے منصوبے پر عملدر آمد میں دو سال کی تاخیر ہوئی۔ وزارت قانون کے حکام اپنی قانونی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: چیئرمین نیب کا نندی پور پراجیکٹ میں بدعنوانی کی تحقیقات کا حکم

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت پانی و بجلی اور وزارت خزانہ کے بارہا رابطہ کرنے کے باوجود وزارت قانون نے معاملہ پر قانونی رائے نہیں دی،  وزارت قانون نے 4 مارچ کو وزارت خزانہ اور پانی و بجلی کو منصوبے سے متعلق فیصلوں کا اختیار دیا، تاہم بعد ازاں پیچھے ہٹ گئی، ان اختلافات کے سبب منصوبے کی لاگت 27 ارب تیس کروڑ تک بڑھ گئی، اسکینڈل میں ملوث ملزمان اور گواہان کے بیان ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔