ادائیگیوں کا توازن منفی 1 ارب 41 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک محدود

جولائی تااپریل اشیاوخدمات کے تجارتی خسارے میں2ارب9 کروڑکی کمی اور ترسیلات زر70 کروڑ ڈالربلندہونے سے کرنٹ ...


Business Reporter May 19, 2013
گزشتہ ماہ بھی جاری کھاتے میں خسارہ35 کروڑ40لاکھ ڈالر تک محدود،مارچ کی ادائیگیوں کا توازن منفی 54 کروڑ 90 لاکھ ڈالرتھا،اسٹیٹ بینک،اعدادوشمار جاری۔ فوٹو: فائل

رواں مالی سال کے پہلے 10ماہ (جولائی2012 تا مارچ 2013) تک کرنٹ اکائونٹ میں 1ارب 41کروڑ 80لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا ہے رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت سے 57.72 فیصد یا 1ارب93کروڑ 60لاکھ ڈالر کم ہے۔

جاری کھاتے کے خسارے میں کمی کی بڑی وجہ ترسیلات زر میں اضافہ اور تجارتی خسارے میں کمی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا اپریل کے دوران کرنٹ اکائونٹ خسارے کی مالیت 1 ارب 14کروڑ 80لاکھ ڈالر رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں کرنٹ اکائونٹ کو 3ارب 35کروڑ 40لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔ اپریل 2013 کے دوران کرنٹ اکائونٹ کو 35 کروڑ 40لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا رہا جبکہ مارچ کے مہینے میں 54کروڑ 90لاکھ ڈالر کا خسارہ درپیش تھا۔



اعدادوشمار کے مطابق مجموعی طور پر بیرونی تجارت کو درپیش خسارے کی مالیت گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 10ماہ کے دوران 12ارب 86کروڑ ڈالر کے مقابلے میں رواں مالی سال 12ارب 54کروڑ ڈالر رہی، اسی مدت میں اشیاوخدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ گزشتہ مالی سال کے15ارب 25کروڑ ڈالر کے مقابلے میں رواں مالی سال13ارب 16کروڑ ڈالر رہا یعنی مجموعی تجارت خسارے میں 2 ارب 9 کروڑ ڈالر کی کمی آئی جبکہ 10ماہ کے دوران ترسیلات کی آمد گزشتہ مالی سال جولائی 2011سے اپریل 2012 کے دوران10ارب 87 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں جولائی 2012سے اپریل 2013 کے دوران 11ارب 57 کروڑ ڈالر رہی یعنی ترسیلات زر میں زیرتبصرہ مدت کے دوران70 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا، ترسیلات کی آمد میں اضافے سے کرنٹ اکائونٹ کو سپورٹ حاصل رہی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں