- فیصل آباد میں سوتیلے باپ نے بیوی سے جھگڑ کر بیٹی کو نہر میں پھینک دیا
- امریکا کی پاکستان میں ویمن فٹبال کے فروغ میں بھر پورتعاون کی پیش کش
- اجتماعی زیادتی کی شکار لڑکی کو انصاف مانگنے پر زندہ جلا دیا گیا
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 750 روپے کی مزید کمی ہوگئی
- امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا 3 ماہ بعد دوبارہ آغاز
- ایران دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا سرفہرست ملک ہے، سعودی وزیر خارجہ
- امریکا نے ضبط کیئے گئے ایرانی میزائلوں کی تصاویر جاری کر دیں
- مریض کو دوا کی یاددہانی اور ڈاکٹروں کو مطلع کرنے والی اسمارٹ بوتل
- ساوتھ ایشین گیمز؛ قومی ایتھلیٹ نے تاریخ رقم کردی
- نالائق سلیکٹڈ وزیراعظم نے ملکی معیشت تباہ کردی ہے، بلاول بھٹو زرداری
- پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے ماتحت نہیں، فواد چوہدری
- سرفراز احمد کو قطر ٹی ٹین کھیلنے کی اجازت مل گئی
- عراق میں حکومت مخالف مظاہرین پر مسلح شخص کی فائرنگ، 20 ہلاک اور 60 زخمی
- ساؤتھ ایشین گیمز؛ پاکستانی پہلوانوں نے 2 گولڈ میڈلز جیت لئے
- مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے اور بیرون ملک جانے کی درخواست
- لاہور میں کار پر فائرنگ سے جماعت اسلامی کے 3 کارکن جاں بحق
- وفاقی وزیر سائنس کا غیرسنجیدہ رویہ
- پی ایس ایل فائیو؛ ٹی ٹوئنٹی کے وہ نامور کھلاڑی جنہیں کسی ٹیم نے منتخب نہیں کیا
- نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کو طلب کرلیا
- سندھ حکومت تبدیل ہوئی تو جمہوری طریقے سے ہوگی، شفقت محمود
ترک انویسٹر پاکستان سے تجارتی تعلقات بڑھانے کے خواہاں

نائب صدر استنبول چیمبرکی صدر ایف پی سی سی آئی سے ملاقات،دوطرفہ تجارت بڑھانے پر زور۔ فوٹو: فائل
کراچی: ترکی کے سرمایہ کاروں نے کہا ہے کہ وہ پاکستان سے تجارتی تعلقات بڑھانے کے خواہاں ہیں۔
استبنول چیمبر آف کامرس کے نائب صدر اسرافیل کوریلے اور دیگر بزنس مینوں نے ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات ہیں اور اہم علاقائی و بین الاقوامی معاملات پردونوں ملکوں کا موقف یکساں ہے مگر دو طرفہ تجارت کم ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
ترک سرمایہ کاروں نے کہا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور یہ کہ ان کے مابین رابطوں کی کمی ہے جبکہ ویزے کے معاملات بھی تجارت میں اضافے میں حائل ہیں۔
اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور نے کہا کہ برادرانہ تعلقات کے باوجود تجارت مسلسل کم ہو رہی ہے۔ دو طرفہ تجارت کا جھکائو ترکی کی جانب ہے جسے متوازن کرنے کے لیے پاکستانی مصنوعات کو محاصل میں رعایت دینے کی ضرورت ہے جس میں ملبوسات، کپڑے، ہوم ٹیکسٹائل، قالین، پلاسٹک اور جوتے وغیرہ شامل ہیں۔
انھوں نے دونوں ممالک کے مابین آزادانہ تجارت کے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا اور ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان کے زراعت، انفرااسٹرکچر، توانائی، سیاحت، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے فوائد سے آگاہ کیا اور کہا کہ دونوں ممالک حال ہی میں الیکشن کے عمل سے گزرے ہیں اور امید ظاہر کی کہ دونوں حکومتیں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کریںگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔