انتظامیہ اور پولیس سرپرستی میں دھاندلی کی گئی صاحبزادہ زبیر

جے یوپی کے پولنگ ایجنٹوں کو تھانوں میں بندکیا گیا ،ورکرز کنونشن سے خطاب


Numainda Express May 20, 2013
صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ حیدرآباد میں انتظامیہ اور پولیس کی سرپرستی میں دھاندلی کی گئی. فوٹو: فائل

جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے مبینہ انتخابی دھاندلیوں کے خلاف احتجاج جاری رکھنے اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ضلع حیدرآباد میں فوج کی نگرانی میں دوبارہ الیکشن ہوئے تو پھر بھتہ مافیاکو اپنی حیثیت کا پتہ چل جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جے یوپی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس سے جے یوپی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر یونس دانش، رہنما حاجی معین الدین شیخ، حسین بخش حسینی، علامہ محمدشریف نقشبندی، محمدابراہیم شیخ ودیگرنے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ مخالفین نے اپنی شکست سے خوفزدہ ہو کر انتخابات کے روز 12بجے کے بعد ووٹروں کو ووٹ ڈالنے سے روک کر جعلی ٹھپے لگائے اور جب ووٹوں کی گنتی ہوئی تو دوپہر 12 بجے تک جے یوپی کے انتخابی نشان پرمہر لگے بیلٹ پیپرز کوبھی پھاڑ دیا گیا۔



انھوں نے کہا کہ حیدرآباد میں انتظامیہ اور پولیس کی سرپرستی میں دھاندلی کی گئی، جے یوپی کے پولنگ ایجنٹوں کو پولیس کے ذریعے تھانوں میں بند کرادیا گیا اور خواتین کو ہراساں کیا گیا، حکمران اور انتظامیہ حیدرآباد میں دہشت گردوں کی سرپرستی چھوڑ دے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر حیدرآباد کی انتظامیہ مخالفین کی حمایت نہیں کرتی تو وہ حیدرآباد سے ایک بھی نشست نہیں جیت سکتے تھے، اگر عدالت نے فوج کی زیر نگرانی حیدرآباد میں از سر نو الیکشن کرانے کا حکم جاری کردیا تو ان کو اپنی اوقات کا علم ہو جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں