ایشین گیمز؛ قومی ہاکی ٹیم نے نئی حکمت عملی اپنا لی

میاں اصغر سلیمی  منگل 14 اگست 2018
شدید گرمی میں 4،4 پلیئرز کی ٹیمیں بناکر میچز،کھلاڑیوں کے حوصلے بلند، ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنا ہدف ہے، کوچ۔ فوٹو : فائل

شدید گرمی میں 4،4 پلیئرز کی ٹیمیں بناکر میچز،کھلاڑیوں کے حوصلے بلند، ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنا ہدف ہے، کوچ۔ فوٹو : فائل

لاہور: ایشین گیمز میں پاکستان ہاکی ٹیم نئی حکمت عملی کے تحت میدان میں آگئی۔

ایشین گیمز کا ٹائٹل اپنے نام کرنے کا عزم لیے پاکستان ہاکی ٹیم ان دنوں انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں موجود ہے اور فزیکل ٹریننگ کے بعد گیم میں مہارت لانے کے لیے خصوصی مشقوں کا بھی آغازکرچکی ہے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ابتدائی مرحلہ فزیکل ٹریننگ کے نام رہا جس میں پلیئرز نے غیر ملکی کوچ رولینٹ اولٹمنز اور محمد ثقلین اور ریجان بٹ کی نگرانی میں جم ٹریننگ کی۔ بعد ازاں جکارتہ کی شدید گرمی اور حبس میں کھلاڑیوں کو2گھنٹے سے زیادہ دورانیے کی بھر پور مشقیں کروائی گئیں۔

جکارتہ میں ان دنوں گرمی عروج پر ہے جبکہ حبس اورگھٹن نے مزید مسائل پیدا کر رکھے ہیں۔ ایشین گیمز کے دوران پاکستانی ٹیم کے زیادہ تر میچز دن کے اوقات میں ہی شیڈول ہیں جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو ابھی سے گرمی میں کھیلنے کا عادی بنایا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی ٹیم نے گزشتہ روز 2 طرح سے پریکٹس کی، ابتدائی مرحلے میں کیمپ میں شامل کھلاڑیوں کی 4،4 ٹیمیں بنا کر 3،3 منٹ کے میچز کھلائے گئے، اس طرز کی پریکٹس میں گرائونڈز کو خاصا چھوٹا کر کے کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ گولزکرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ 3 منٹ کے بعد اگلی ٹیم کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دیا جاتا ہے اور یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہتا ہے۔

بعدا زاں گرین شرٹس کی 8،8 کھلاڑیوں پر مشتمل 2 ٹیمیں بناکر بھی پریکٹس کروائی گئی، اس طرز کے گیم میں دونوں اطراف سے 3،3 دفاعی اور 5،5 فاروڈز پلیئرز ہوتے ہیں۔ اس پریکٹس میں گرائونڈ کا سائزبڑھادیا جاتا ہے تاکہ گیم میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کے اسٹیمنا کو بھی بڑھایا جاسکے۔

ادھر پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ محمد ثقلین کا کہنا ہے کہ جکارتہ کی شدید گرمی کے باوجود کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ ایشین گیمز کا ٹائٹل اپنے نام کرکے براہ راست ٹوکیو اولمپکس2020 تک کوالیفائی کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

جکارتہ سے نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی بات چیت میں انھوں نے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ کھلاڑی پیسوں کے لیے کھیلتے ہیں، ٹیم کے تمام پلیئرز جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہیں، گرین شرٹس نے گزشتہ عیدالفطر بھی دیار غیر میں منائی تھی، اب بھی وہ اپنے گھر والوں سے کوسوں دورجشن آزادی اور عیدالاضحی انڈونیشیا میں منائیں گے۔

محمد ثقلین نے کہا کہ ایشیائی ایونٹ شروع ہونے سے ایک ہفتہ قبل آنے کا ٹیم کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا اور کھلاڑی جکارتہ کے سخت موسم میں خود کو ایڈجسٹ ہونے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ہم انڈونیشیا میں تھائی لینڈ کے خلاف شیڈول ابتدائی میچ ہی نہیں بلکہ بھارت سمیت ایونٹ میں شریک دوسری ٹیموں کو شکست دینے کا عزم لیے انڈونیشیا آئے ہیں، پرامید ہوں کہ گرین شرٹس ایشیائی ایونٹ جیت کر اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں ضرور کامیاب رہے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔