کراچی میں پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا شہری پر تشدد، ڈی آئی جی کا تحقیقات کا حکم

ویب ڈیسک  منگل 14 اگست 2018

 کراچی: تحریک انصاف کے نومنتخب رکن سندھ اسمبلی کی جانب سے شہری پر تشدد کیے جانے کے معاملے پر ڈی آئی جی ایسٹ ڈاکٹر عامر فاروقی نے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عمران علی شاہ کی جانب سے  شہری کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے معاملے پر ڈی آئی جی ایسٹ ڈاکٹرعامر فاروقی نے تحقیقات کا حکم دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ واقعہ کی تمام تر پہلوؤں سے تحقیقات کرکے کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

عمران شاہ نے گاڑی سے اترتے ہی تشدد شروع کردیا، متاثرہ شخص

تحریک انصاف کے ایم پی اے کے تشدد کا شکار ہونے والے متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ بیٹی اسپتال میں داخل ہے اور اہلخانہ  کے ساتھ تیمارداری کے لئے جارہا تھا، اسٹیڈیم کے قریب بمپر ٹو بمپر گاڑیاں چل رہی تھیں اس وجہ سے میری گاڑی کا بمپر اگلی گاڑی سے ٹکرایا، میری ان سے بات ہورہی تھی کہ اچانک عمران شاہ آگئے اور تشددشروع کردیا۔

متاثرہ شخص نے کہا کہ پی ٹی آئی کے عمران شاہ نے میری ایک نہ سنی اور آتے ہی تشدد شروع کردیا، یہ کونسا ملک ہے جہاں شہری کی عزت کو تار تار کردیا جاتا ہے۔

تحریک انصاف کا عمران شاہ کو شو کاز نوٹس

دوسری جانب تحریک انصاف نے بھی نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھیج دیا اور ان سے شہری پر تشدد سے متعلق 24 گھنٹے میں وضاحت طلب کرلی۔ نوٹس میں کہا گیا کہ اگر عمران علی شاہ نے وضاحت پیش نہ کی تو معاملہ انضباطی کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا۔

واضح رہے تحریک انصاف نومنتخب رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر عمران علی شاہ نے کراچی میں نیشنل اسٹیڈیم کے قریب گاڑی روک کر ایک شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا اس موقع پر ان کے گارڈز بھی موجود تھے جب کہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

غیر مشروط طور پر معافی مانگتا ہوں، عمران علی شاہ

ادھر عمران علی شاہ نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ میں غیر مشروط طور پر معافی مانگتا ہوں، دراصل وہ شہری ایک اور گاڑی والے کو مسلسل تنگ کر رہا تھا، میں نے گاڑی روک کر اسے ایسا کرنے سے منع کیا، گاڑی والا مجھے گالیاں دے رہا تھا جب کہ میں نے مارا نہیں اسے دھکا دیا۔

 متاثرہ شخص نے رکن سندھ اسمبلی کو معاف کردیا

بعدازاں عمران علی شاہ معافی کے لیے شہری داؤد کے گھر جاپہنچے اور ان سے غیر مشروط معافی مانگی،جواب میں سول ایوی ایشن کے ملازم و متاثرہ شہری داؤد چوہان نے انہیں معاف کردیا اور کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔