- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
ذہین سافٹ ویئر جو کسی ماہر ڈاکٹر کی طرح مرض شناخت کرسکتا ہے
لندن: مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس یا اے آئی) کو طب میں استعمال کرنے والی ایک مشہور برطانوی کمپنی کا بنایا ہوا سافٹ ویئر کسی ڈاکٹر کے بغیر آنکھوں کے 10 امراض کی عین اسی طرح شناخت کرسکتا ہے جس طرح ایک تجربہ کار ماہرِ چشم اپنی رائے قائم کرتا ہے۔
مصنوعی ذہانت یا اے آئی کے اس پروگرام کو تربیت دینے کے لیے 15 ہزار سے زائد مریضوں کا ڈیٹا لے کر سافٹ ویئر کو اس پر تربیت دلوائی گئی ہے۔ ان میں سے کئی مریضوں کے ریٹینا اسکین کا ڈیٹا جمع کیا گیا تھا جسے او سی ٹی اسکین بھی کہا جاتا ہے۔
اس کمپیوٹر نظام کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ بروقت شناخت کرکے اس سے کئی افراد کی بینائی بچائی جاسکتی ہے۔ کیونکہ آنکھوں کے مرض کی بروقت شناخت کرکے آنکھوں کے کئی امراض سے بچا جاسکتا ہے۔
یہ سافٹ ویئر 94 فیصد کیسوں میں آنکھوں کی 50 بیماریوں کی درست نشاندہی بھی کرسکتا ہے۔ سافٹ ویئر ہنگامی حالت مثلاً آنکھوں کے ریٹینا میں سوراخ یا میکیولر ڈی جنریشن کی صورت میں فوری طور پر بتاتا ہے کہ کس مریض کو پہلے توجہ کی ضرورت ہے۔
اس تکنیک کے شریک سربراہ ڈاکٹر مصطفیٰ سلیمان ہیں جو کہتے ہیں کہ بہت جلد مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے پوری دنیا میں آنکھوں کے امراض کی شناخت میں استعمال کرنا ممکن ہوگا۔
اسے بنانے والی ٹیم کے مطابق اگلے تین سال میں برطانیہ کے 30 سے زائد اسپتال اس تکنیک کو استعمال کررہے ہوں گے۔ اس طرح آنکھ، دماغ اور دیگر کئی امراض کی شناخت میں مصنوعی ذہانت ڈاکٹروں کی مددگار اور معاون ثابت ہوسکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔