- اسامہ ستی قتل کیس؛ 2 ملزمان کو سزائے موت، 3 کو عمر قید کی سزا
- مانچسٹر یونائیٹڈ کے کسمیرو نے حریف پلیئر کی گردن دبوچ لی
- باکسر عثمان وزیر نے یوتھ ورلڈ باکسنگ ٹائٹل کا دفاع کرلیا
- اہلیہ کوزدوکوب کرنے پرونود کامبلی کے خلاف مقدمہ درج
- پی ایس ایل 8، شاندار افتتاح کی تیاریاں شروع
- پشاور دھماکے میں ٹی این ٹی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا
- کسی کو پاکستان آنے پر اعتراض نہیں، بورڈ کی وضاحت
- چھ ماہ میں کاروں کی درآمدات 66فیصد، چاول برآمدات 10 فیصد کم
- صفائی کا عملہ اور معاشرتی دھتکار
- اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ جاری
- پاکستان ’’بی پی او‘‘ کی مدد سے معاشی بحران سے نکل سکتا ہے
- آرمی چیف جنرل عاصم منیر 5 روزہ دورے پر برطانیہ پہنچ گئے
- ’چھوٹے بھائی‘ افتخار نے وزیرکھیل کا لحاظ نہیں کیا 6 چھکے جڑ دئیے، شاداب خان
- عدالت نے شیخ رشید کے خلاف موچکو اور لسبیلہ میں درج مقدمات معطل کردیے
- سیکورٹی خدشات، سعودی عرب نے کابل میں سفارت خانہ بند کردیا
- ملک میں بدامنی اور تشدد سے عرصہ حیات کم ہوسکتا ہے
- امریکا میں لائبریری کو 43 سال بعد کتاب لوٹا دی گئی
- سمندر میں خفیہ سفر کے لیے پُر تعیش سُپر یاٹ کا خیال پیش
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، 200 سے زائد افراد ہلاک
- راولپنڈی: شادی ہال میں فائرنگ سے دلہن زخمی
3 شہریوں کی غیرقانونی حراست پرپولیس افسران طلب

ملزمان کے ساتھی محکمہ اوقاف کی اراضی پرتعمیرات کررہے تھے، ایس ایچ او۔ فوٹو: فائل
کراچی / کراچی: سہراب گوٹھ تھانے کی حدود میں الآصف اسکوئرپولیس چوکی پر تعینات ڈیوٹی افسر سمیت دیگر افسران کو عدالت نے طلب کرلیا،سیشن جج ملیر کے حکم پر تھانہ سہراب گوٹھ کی پولیس چوکی پر ہیڈ بیلف ملیر ارشی حبیب نے چھاپہ مارکر تین شہریوں کو بازیاب کرکے فوری رہا کردیا تھا ، مغویوں کے خلاف ایف آئی آر تھی اور نہ ہی روز نامچے میں انٹری تھی۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر محمد یامین نے درخواست گزار سعید عالم کی حبس بے جا کی درخواست پر الآصف اسکوائر پولیس چوکی پر چھا پہ مارنے اور غیرقانونی حراست سے تین شہریوں عارف ، غلام شبیر اور رضوان کو بازیاب کرکے رہا کرنے کا حکم دیا تھا ،سیشن جج کے حکم پر عدالتی ہیڈ بیلف نے مذکورہ پولیس چوکی پر چھاپہ مارا تھا ،اس موقع پر چوکی میں پولیس افسر موجود نہیں تھا ،چوکی میں صرف منشی موجود تھا ،ڈیوٹی افسر کو طلب کیا گیا تو اس نے بتایا کہ وہ کورٹ میں ہے اور فون پر ہی مغویوں کی موجودگی سے لاعلمی ظاہر کی تھی۔
عدالتی عملے نے چوکی کے لاک اپ سے تینوں مغوں کو بازیاب کر کے فوری رہا کردیا تھا اور ایس ایچ او کو سیشن جج کے روبرو پیش ہونے کا حکم دیا تھا ،سیشن جج کے حکم پر ایس ایچ او عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ مغویوں کو تفتیش کیلیے لایا گیا تھا کیونکہ ملزمان کے ساتھی محکمہ اوقاف کی اراضی پر غیرقانونی قبضہ کرکے تعمیرات کا کام کررہے تھے تاہم عدالت نے 16اگست کو دوبارہ چوکی پرتعینات پولیس افسران کو طلب کیا ہے، قبل ازیں درخواست گزار نے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 491کے تحت دائر درخواست میں موقف اختیا رکیا تھا کہ تھانہ سہراب گوٹھ چوکی پر پولیس نے مذکورہ افراد کو غیرقانونی حراست میں لیا تھا اور تھانے کے حوالات میں بند کردیا تھا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔