3 شہریوں کی غیرقانونی حراست پرپولیس افسران طلب

اسٹاف رپورٹر  بدھ 15 اگست 2012
ملزمان کے ساتھی محکمہ اوقاف کی اراضی پرتعمیرات کررہے تھے، ایس ایچ او۔ فوٹو: فائل

ملزمان کے ساتھی محکمہ اوقاف کی اراضی پرتعمیرات کررہے تھے، ایس ایچ او۔ فوٹو: فائل

کراچی / کراچی: سہراب گوٹھ تھانے کی حدود میں الآصف اسکوئرپولیس چوکی پر تعینات ڈیوٹی افسر سمیت دیگر افسران کو عدالت نے طلب کرلیا،سیشن جج ملیر کے حکم پر تھانہ سہراب گوٹھ کی پولیس چوکی پر ہیڈ بیلف ملیر ارشی حبیب نے چھاپہ مارکر تین شہریوں کو بازیاب کرکے فوری رہا کردیا تھا ، مغویوں کے خلاف ایف آئی آر تھی اور نہ ہی روز نامچے میں انٹری تھی۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر محمد یامین نے درخواست گزار سعید عالم کی حبس بے جا کی درخواست پر الآصف اسکوائر پولیس چوکی پر چھا پہ مارنے اور غیرقانونی حراست سے تین شہریوں عارف ، غلام شبیر اور رضوان کو بازیاب کرکے رہا کرنے کا حکم دیا تھا ،سیشن جج کے حکم پر عدالتی ہیڈ بیلف نے مذکورہ پولیس چوکی پر چھاپہ مارا تھا ،اس موقع پر چوکی میں پولیس افسر موجود نہیں تھا ،چوکی میں صرف منشی موجود تھا ،ڈیوٹی افسر کو طلب کیا گیا تو اس نے بتایا کہ وہ کورٹ میں ہے اور فون پر ہی مغویوں کی موجودگی سے لاعلمی ظاہر کی تھی۔

عدالتی عملے نے چوکی کے لاک اپ سے تینوں مغوں کو بازیاب کر کے فوری رہا کردیا تھا اور ایس ایچ او کو سیشن جج کے روبرو پیش ہونے کا حکم دیا تھا ،سیشن جج کے حکم پر ایس ایچ او عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ مغویوں کو تفتیش کیلیے لایا گیا تھا کیونکہ ملزمان کے ساتھی محکمہ اوقاف کی اراضی پر غیرقانونی قبضہ کرکے تعمیرات کا کام کررہے تھے تاہم عدالت نے 16اگست کو دوبارہ چوکی پرتعینات پولیس افسران کو طلب کیا ہے، قبل ازیں درخواست گزار نے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 491کے تحت دائر درخواست میں موقف اختیا رکیا تھا کہ تھانہ سہراب گوٹھ چوکی پر پولیس نے مذکورہ افراد کو غیرقانونی حراست میں لیا تھا اور تھانے کے حوالات میں بند کردیا تھا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔