پہلی سی آئی اوسمٹ شروع مقررین کا تحقیق وترقی پر زور

نئی حکومت ملکی ترقی کیلیے جدت کی حامل پالیسیاں اختیار کرے، پروفیسر عطا الرحمن


Business Reporter May 22, 2013
افتتاحی سیشن سے ڈاکٹر عشرت، کامران سعید، ڈاکٹر عرفان حیدر ودیگر کا بھی خطاب۔ فوٹو : ایکسپریس

پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی سی آئی او سمٹ شروع ہوگئی ہے۔

دو روزہ سمٹ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر عطاالرحمٰن نے کہا کہ سائنسی تحقیق اور ٹیکنالوجی نے دنیا کو بدل کر رکھ دیا ہے، حقیقت میں تبدیلی کا واحد ذریعہ سائنس اور ٹیکنالوجی پر دسترس ہے جس میں پاکستان ہم عصر ملکوں سے کہیں پیچھے رہ گیا ہے۔

بدقسمتی سے پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تحقیق کا رجحان نہ ہونے کے برابر ہے بالخصوص نجی شعبہ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ پر کوئی توجہ نہیں دے رہا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی کے لیے 15 سالہ پروگرام بناکر دیا جسے 2007 میں کابینہ نے منظور بھی کیا لیکن اس پر تاحال ایک قدم بھی نہیں بڑھایا گیا۔ انہوں نے آنے والی حکومت پر زور دیا کہ ملک کو ترقی کی ڈگر پر ڈالنے کے لیے جدت کی حامل پالیسیاں اختیار کرے۔



اس موقع پرمعاشی ماہر اور اسٹیٹ بینک کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ سابقہ حکومت کے 5 سال میں ہائر ایجوکیشن کے شعبے کو بری طرح انداز کیا گیا جس سے پاکستان میں 2000 میں شروع ہونے والا انفارمیشن کمیونی کیشن ٹیکنالوجی کی ترقی کا سفر بھی متاثر ہوا۔

اس کے برعکس پڑوسی ملک بھارت اس شعبے میں مسلسل ترقی کررہا ہے، بنگلہ دیش، سری لنکا اور فلپائن بھی پاکستان کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں، پاکستان کی مجموعی برآمدات میں پست ٹیکنالوجی کی حامل مصنوعات کا غلبہ ہے جن کا انحصار بنیادی وسائل پر ہے جبکہ دنیا بھر میں میڈیم اور ہائی ٹیک انڈسٹریز پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔

پاکستان میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم کا رجحان بھی کمزور ہوتا جارہا ہے۔ افتتاحی سیشن سے Solutions Inc کے چیف ایگزیکٹیو کامران سعید، سی بی ایم کے ڈین ڈاکٹر عرفان حیدر، آئی بی ایم کے کنٹری منیجر عدنان صدیقی نے بھی خطاب کیا، بعد ازاں مہمان خصوصی پروفیسر عطا الرحمٰن نے سمٹ کے ساتھ ہونے والی نمائش کا افتتاح کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں