92 سالہ ماں اور 72 سالہ بیٹے کی 68 سال بعد ملاقات

ویب ڈیسک  منگل 21 اگست 2018
کوریا کی تقسیم کے بعد ماں جنوبی کوریا اور بیٹا شمالی کوریا میں رہ گئے تھے۔ فوٹو : سوشل میڈیا

کوریا کی تقسیم کے بعد ماں جنوبی کوریا اور بیٹا شمالی کوریا میں رہ گئے تھے۔ فوٹو : سوشل میڈیا

پیانگ یانگ: جنوبی کوریا کی 92 سالہ ماں سنگ چول کی 68 سال قبل جدا ہونے والے 72 سالہ بیٹے لیز سے شمالی کوریا میں ملاقات ہوئی اس دوران ماں بیٹے سمیت دیکھنے والے بھی جذبات سے لبریز ہوکر روپڑے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس ’جذبات سے لبریز‘ ملاقات کا اہتمام شمالی کوریا کے سیاحتی مرکز ’کوہ کُم گانگ‘ کے خوبصورت پہاڑوں کے درمیان ایک سیر گاہ میں کیا گیا۔ ماں بیٹا کوریا جنگ کے نتیجے میں شمالی اور جنوبی کوریا کی تقسیم کے باعث 68 سال قبل جدا ہوگئے تھے۔ اُس وقت دکھی ماں کے 72 سالہ بیٹے کی عمر محض 3 سال تھی۔

سرحدوں کی تقسیم کے نتیجے میں ایک دوسرے سے جدا ہونے والے ماں بیٹے کی ملاقات کے وقت لیز اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ موجود تھے۔ لیز نے اپنی زندگی کی 68 بہاریں شمالی کوریا میں دیکھیں اور ایک بار بھی جنوبی کوریا میں موجود اپنی والدہ سے ملاقات نہ کرسکے۔

سنگ چول اور لیز اُن 89 خوش قسمت افراد میں سے ہیں جنہیں 57 ہزار سے زائد خاندانوں میں سے اپنے پیاروں سے ملنے کے لیے موقع فراہم کیا گیا۔ منقسم خاندانوں کی ملاقات کی منظوری شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے جنوبی کوریا کے صدر سے اپنی تاریخی ملاقات کے بعد دی تھی۔ اب بھی شمالی و جنوبی کوریا کے 56 ہزار سے زائد خاندان سرحد کے اُس پار اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے بے تاب ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔