- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
92 سالہ ماں اور 72 سالہ بیٹے کی 68 سال بعد ملاقات
پیانگ یانگ: جنوبی کوریا کی 92 سالہ ماں سنگ چول کی 68 سال قبل جدا ہونے والے 72 سالہ بیٹے لیز سے شمالی کوریا میں ملاقات ہوئی اس دوران ماں بیٹے سمیت دیکھنے والے بھی جذبات سے لبریز ہوکر روپڑے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس ’جذبات سے لبریز‘ ملاقات کا اہتمام شمالی کوریا کے سیاحتی مرکز ’کوہ کُم گانگ‘ کے خوبصورت پہاڑوں کے درمیان ایک سیر گاہ میں کیا گیا۔ ماں بیٹا کوریا جنگ کے نتیجے میں شمالی اور جنوبی کوریا کی تقسیم کے باعث 68 سال قبل جدا ہوگئے تھے۔ اُس وقت دکھی ماں کے 72 سالہ بیٹے کی عمر محض 3 سال تھی۔
سرحدوں کی تقسیم کے نتیجے میں ایک دوسرے سے جدا ہونے والے ماں بیٹے کی ملاقات کے وقت لیز اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ موجود تھے۔ لیز نے اپنی زندگی کی 68 بہاریں شمالی کوریا میں دیکھیں اور ایک بار بھی جنوبی کوریا میں موجود اپنی والدہ سے ملاقات نہ کرسکے۔
سنگ چول اور لیز اُن 89 خوش قسمت افراد میں سے ہیں جنہیں 57 ہزار سے زائد خاندانوں میں سے اپنے پیاروں سے ملنے کے لیے موقع فراہم کیا گیا۔ منقسم خاندانوں کی ملاقات کی منظوری شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے جنوبی کوریا کے صدر سے اپنی تاریخی ملاقات کے بعد دی تھی۔ اب بھی شمالی و جنوبی کوریا کے 56 ہزار سے زائد خاندان سرحد کے اُس پار اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے بے تاب ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔