- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
- جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئرکے ڈائریکٹر ڈاکٹراقبال چوہدری سبکدوش
- تنزانیہ میں طوفانی بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 155 افراد ہلاک
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ مسترد کردی
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
92 سالہ ماں اور 72 سالہ بیٹے کی 68 سال بعد ملاقات
پیانگ یانگ: جنوبی کوریا کی 92 سالہ ماں سنگ چول کی 68 سال قبل جدا ہونے والے 72 سالہ بیٹے لیز سے شمالی کوریا میں ملاقات ہوئی اس دوران ماں بیٹے سمیت دیکھنے والے بھی جذبات سے لبریز ہوکر روپڑے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس ’جذبات سے لبریز‘ ملاقات کا اہتمام شمالی کوریا کے سیاحتی مرکز ’کوہ کُم گانگ‘ کے خوبصورت پہاڑوں کے درمیان ایک سیر گاہ میں کیا گیا۔ ماں بیٹا کوریا جنگ کے نتیجے میں شمالی اور جنوبی کوریا کی تقسیم کے باعث 68 سال قبل جدا ہوگئے تھے۔ اُس وقت دکھی ماں کے 72 سالہ بیٹے کی عمر محض 3 سال تھی۔
سرحدوں کی تقسیم کے نتیجے میں ایک دوسرے سے جدا ہونے والے ماں بیٹے کی ملاقات کے وقت لیز اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ موجود تھے۔ لیز نے اپنی زندگی کی 68 بہاریں شمالی کوریا میں دیکھیں اور ایک بار بھی جنوبی کوریا میں موجود اپنی والدہ سے ملاقات نہ کرسکے۔
سنگ چول اور لیز اُن 89 خوش قسمت افراد میں سے ہیں جنہیں 57 ہزار سے زائد خاندانوں میں سے اپنے پیاروں سے ملنے کے لیے موقع فراہم کیا گیا۔ منقسم خاندانوں کی ملاقات کی منظوری شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے جنوبی کوریا کے صدر سے اپنی تاریخی ملاقات کے بعد دی تھی۔ اب بھی شمالی و جنوبی کوریا کے 56 ہزار سے زائد خاندان سرحد کے اُس پار اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے بے تاب ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔