دنیا کا سب سے بڑا جہاز خلاء کی جانب پرواز بھرنے کو تیار

ویب ڈیسک  بدھ 22 اگست 2018
اسٹریٹو لانچ خلاء میں راکٹ اور سامان کی ترسیل کے لیے ایک نیا نظام ہے۔ فوٹو : اسپیس

اسٹریٹو لانچ خلاء میں راکٹ اور سامان کی ترسیل کے لیے ایک نیا نظام ہے۔ فوٹو : اسپیس

خلاء میں راکٹ اور دیگر سامان لے جانے والا ’اسٹریٹو لانچ جہاز‘ چند ہفتوں میں اُڑان بھرنے کو تیار ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق خلاء میں راکٹ بھیجنے یا سامان کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والے ایئرکرافٹ مہنگے ثابت ہوتے ہیں تاہم اب دیو ہیکل ’اسٹریٹو لانچ‘ جہاز کے ذریعے خلاء تک رسائی آسان اور سستی ہو جائے گی۔ یہ جہاز تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور ممکنہ طور پر چند ہفتوں میں پرواز بھرے گا۔

اسٹریٹو لانچ بنانے والی کمپنی نے اس حیرت انگیز جہاز کے بارے میں ہوشربا انکشافات کیے ہیں جس کے مطابق 6 طاقت ور انجنوں کے حامل ’اسٹریٹو لانچ‘ جہاز کے دونوں پروں کی لمبائی 385 فٹ ہے جو ایک فٹ بال گراؤنڈ سے بھی زیادہ بڑی ہے جب کہ اس میں 2 کاک پٹ ہیں اور 28 پہیے اس کی رفتار کو تیز ترین کریں گے۔ جہاز کے درمیان راکٹس نصب ہوں گے۔

کمپنی کا دعوی ہے کہ جہاز کی جسامت اتنی بڑی ہے کہ اس کی تعمیر میں وہی قوانین اور ضوابط لاگو کیئے گئے تھے جو بلند عمارتوں کے لیے مخصوص ہیں۔ یہ جہاز ’راکٹ موبائل لانچ پلیٹ فارم‘ کے طور پر استعمال ہوگا جس کے ذریعے راکٹ خلاء میں لانچ کیے جائیں گے اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کو سامان کی ترسیل کی جائے گی۔

’اسٹریٹو لانچ‘ خلاء میں راکٹ لانچ کرنے کا ایک نیا منصبہ ہے جس میں ایئرکرافٹ کے بجائے راکٹ اور سامان کی خلائی اسٹیشن میں ترسیل کے لیے دیوہیکل اور طاقت ور انجنوں کے حامل جہاز استعمال ہو گا۔ اس پروجیکٹ کو 2011 میں مائیکروسافٹ کے شریک بانی پاؤل ایلین نے شروع کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔