- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
دنیا کا سب سے بڑا جہاز خلاء کی جانب پرواز بھرنے کو تیار
خلاء میں راکٹ اور دیگر سامان لے جانے والا ’اسٹریٹو لانچ جہاز‘ چند ہفتوں میں اُڑان بھرنے کو تیار ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق خلاء میں راکٹ بھیجنے یا سامان کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والے ایئرکرافٹ مہنگے ثابت ہوتے ہیں تاہم اب دیو ہیکل ’اسٹریٹو لانچ‘ جہاز کے ذریعے خلاء تک رسائی آسان اور سستی ہو جائے گی۔ یہ جہاز تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور ممکنہ طور پر چند ہفتوں میں پرواز بھرے گا۔
اسٹریٹو لانچ بنانے والی کمپنی نے اس حیرت انگیز جہاز کے بارے میں ہوشربا انکشافات کیے ہیں جس کے مطابق 6 طاقت ور انجنوں کے حامل ’اسٹریٹو لانچ‘ جہاز کے دونوں پروں کی لمبائی 385 فٹ ہے جو ایک فٹ بال گراؤنڈ سے بھی زیادہ بڑی ہے جب کہ اس میں 2 کاک پٹ ہیں اور 28 پہیے اس کی رفتار کو تیز ترین کریں گے۔ جہاز کے درمیان راکٹس نصب ہوں گے۔
کمپنی کا دعوی ہے کہ جہاز کی جسامت اتنی بڑی ہے کہ اس کی تعمیر میں وہی قوانین اور ضوابط لاگو کیئے گئے تھے جو بلند عمارتوں کے لیے مخصوص ہیں۔ یہ جہاز ’راکٹ موبائل لانچ پلیٹ فارم‘ کے طور پر استعمال ہوگا جس کے ذریعے راکٹ خلاء میں لانچ کیے جائیں گے اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کو سامان کی ترسیل کی جائے گی۔
’اسٹریٹو لانچ‘ خلاء میں راکٹ لانچ کرنے کا ایک نیا منصبہ ہے جس میں ایئرکرافٹ کے بجائے راکٹ اور سامان کی خلائی اسٹیشن میں ترسیل کے لیے دیوہیکل اور طاقت ور انجنوں کے حامل جہاز استعمال ہو گا۔ اس پروجیکٹ کو 2011 میں مائیکروسافٹ کے شریک بانی پاؤل ایلین نے شروع کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔