- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
دنیا کا سب سے بڑا جہاز خلاء کی جانب پرواز بھرنے کو تیار
خلاء میں راکٹ اور دیگر سامان لے جانے والا ’اسٹریٹو لانچ جہاز‘ چند ہفتوں میں اُڑان بھرنے کو تیار ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق خلاء میں راکٹ بھیجنے یا سامان کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والے ایئرکرافٹ مہنگے ثابت ہوتے ہیں تاہم اب دیو ہیکل ’اسٹریٹو لانچ‘ جہاز کے ذریعے خلاء تک رسائی آسان اور سستی ہو جائے گی۔ یہ جہاز تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور ممکنہ طور پر چند ہفتوں میں پرواز بھرے گا۔
اسٹریٹو لانچ بنانے والی کمپنی نے اس حیرت انگیز جہاز کے بارے میں ہوشربا انکشافات کیے ہیں جس کے مطابق 6 طاقت ور انجنوں کے حامل ’اسٹریٹو لانچ‘ جہاز کے دونوں پروں کی لمبائی 385 فٹ ہے جو ایک فٹ بال گراؤنڈ سے بھی زیادہ بڑی ہے جب کہ اس میں 2 کاک پٹ ہیں اور 28 پہیے اس کی رفتار کو تیز ترین کریں گے۔ جہاز کے درمیان راکٹس نصب ہوں گے۔
کمپنی کا دعوی ہے کہ جہاز کی جسامت اتنی بڑی ہے کہ اس کی تعمیر میں وہی قوانین اور ضوابط لاگو کیئے گئے تھے جو بلند عمارتوں کے لیے مخصوص ہیں۔ یہ جہاز ’راکٹ موبائل لانچ پلیٹ فارم‘ کے طور پر استعمال ہوگا جس کے ذریعے راکٹ خلاء میں لانچ کیے جائیں گے اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کو سامان کی ترسیل کی جائے گی۔
’اسٹریٹو لانچ‘ خلاء میں راکٹ لانچ کرنے کا ایک نیا منصبہ ہے جس میں ایئرکرافٹ کے بجائے راکٹ اور سامان کی خلائی اسٹیشن میں ترسیل کے لیے دیوہیکل اور طاقت ور انجنوں کے حامل جہاز استعمال ہو گا۔ اس پروجیکٹ کو 2011 میں مائیکروسافٹ کے شریک بانی پاؤل ایلین نے شروع کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔