شاہ زیب کی بہن سے مرتضیٰ نے بدتمیزی نہیں کی، وکیل صفائی

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 23 مئ 2013
بدھ کو وکیل صفائی راجہ بستانی نے اپنے حتمی دلائل میں عدالت کوبتایا کہ اسکے موکل غلام مرتضیٰ لاشاری نے مقتول کی بہن سے کوئی بدتمیزی نہیں کی. فوٹو: فائل

بدھ کو وکیل صفائی راجہ بستانی نے اپنے حتمی دلائل میں عدالت کوبتایا کہ اسکے موکل غلام مرتضیٰ لاشاری نے مقتول کی بہن سے کوئی بدتمیزی نہیں کی. فوٹو: فائل

کراچی:  شاہ زیب قتل کیس میں نامزد ملزم غلام مرتضیٰ لاشاری کے وکیل نے دلائل مکمل کرلیے ہیں ۔

وکیل سرکار نے وکلائے صفائی کے حتمی دلائل پر جرح کی سماعت وقت کی کمی کے باعث آج تک ملتوی ہوگئی، بدھ کو وکیل صفائی راجہ بستانی نے اپنے حتمی دلائل میں عدالت کوبتایا کہ اسکے موکل غلام مرتضیٰ لاشاری نے مقتول کی بہن سے کوئی بدتمیزی نہیں کی، گواہوں کے مطابق اس نے مقتول پر گولیاں نہیں چلائیں اور نہ ہی اس قتل سے اس کا کوئی واسطہ ہے، اس موقع پر وکلائے صفائی کے حتمی دلائل پر جرح کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر عبدالمعروف نے حتمی دلائل میں عدالت کو بتایا کہ استغاثہ نے 23 گواہوں کے بیانات قلبمند کرائے ہیں6 گواہوں نے مقتول کی بہن سے بدتمیزی سے متعلق آگاہ کیا۔

2 قتل کے چشم دید گواہ تھے اور دیگر نے واقعات کی شہادتیں دیں، میڈیکل اور پوسٹ ماٹم رپورٹس موجود ہیں،وکیل سرکار نے وکلائے صفائی کے اعتراض مسترد کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی آر میں تفصیلات نہیں ہوتی اور نہ ہی گواہوں کے نام درج ہوتے ہیں ہے ایف آئی آر بنیادی معلومات ہوتی ہے تاکہ ملزمان کو بروقت گرفتار کیا جائے اور تحقیق کی جائے لازمی نہیں ہے کہ ایف آئی آر میں مکمل تفصیلات درج ہوں جبکہ چالان میں تمام حقائق درج ہوتے ہیں ، وکیل صفائی نے وقت کے تضاد کو بھی مسترد کردیا اور بتایا کہ جس شخص کا اکلوتا بیٹا قتل ہوجائے اسے وقت کہاں یاد رہے گا،عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث سماعت ملتوی کردی گئی وکیل سرکار آج دوباہ دلائل دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔