انتخابات ختم تشہیری مہم کیلئے لگائے گئے بینرز اور جھنڈے نہیں اتارے گئے

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 23 مئ 2013
سڑکوں اور گلیوں میں آویزاں جھنڈے، بینرز اور پلے کارڈز کی حالت بوسیدہ ہورہی ہے، شہری دلچسپ تبصرے کرنے لگے
فوٹو: اے ایف پی

سڑکوں اور گلیوں میں آویزاں جھنڈے، بینرز اور پلے کارڈز کی حالت بوسیدہ ہورہی ہے، شہری دلچسپ تبصرے کرنے لگے فوٹو: اے ایف پی

کراچی:  کراچی میں الیکشن کمیشن اور ضلعی انتظامیہ کی غفلت کے باعث گلی کوچوں اور سڑکوں میں عام انتخابات کے اختتام پزیر ہونے کے بعد بھی انتخابی مہم کی تشہیر میں استعمال ہونیوالے جھنڈے،بینرز،پوسٹرز اور پلے کارڈزشہر بھر میں آویزاں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں عام انتخابات کے اختتام پذیر ہونے کے بعد بھی انتخابی مہم کی تشہیر میں استعمال ہونے والا سامان گلی کوچوں اور سڑکوں میں آویزاں ہے جس میں جھنڈے، بینرز،پوسٹرز اور پلے کارڈز شامل ہیں جن کی حالت دن بہ دن بوسیدہ ہورہی ہے، اس حوالے سے شہری بھی دلچسپ تبصرے کررہے ہیں، عام شہریوں میں یہ تاثر بھی پایا جارہا ہے کہ کراچی میں مبینہ دھاندلی کے پیش نظر تمام حلقوں میں دوبارہ الیکشن ہونگے، جس طرح سیا سی جماعتیں اپنے رضاکاروں کی مدد سے انتخابی مہم کے فروغ کیلیے جھنڈے، بینرز اور پوسٹرز کو آویزاں کرنے میں سرگرم نظر آتی ہیں۔

انھیں اسی طرح ان جھنڈے، بینرز اور پوسٹرز کے تقدس اور عزت واحترام کو برقرار رکھنے کیلیے انتخابی مواد کو اتار کر رکھنا چاہیے، انتخابی مواد کو اتروانے کے احکامات سے متعلق جب صوبائی الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر محمد نجیب سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھاکہ یہ معاملہ صوبائی الیکشن کمیشن کے پاس نہیں بلکہ اسلام آباد میں قائم مرکزی الیکشن کمیشن کی انتظامیہ کا ہے، اس کے برعکس اسلام آبا دمیں انتظامیہ کے حکم کے مطابق تمام گلی،کوچوں اور سڑکوں سے جھنڈے ،بینرز، پوسٹرز اور پلے کارڈز اتار لیے گئے ہیں،علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کراچی کی انتظامیہ سورہی ہے۔

جب مختلف سیاسی جماعتوں کے حامی لوگ آپس میں سیاست سے متعلق گفتگو کرتے ہیں تو پوسٹرز کو دیکھ کر ناکام امیدواروں کے پوسٹرز اور بینرز کی جانب اشارہ کرکے دوسرے مخالف سیاسی جماعتوں کے حامی لوگوں کے ساتھ طنزومزاح سے بھرپور تفریح کا کام لیا جاتا ہے جس سے متعلقہ علاقے میں بدامنی پھیلنے کا اندیشہ رہتا ہے، انتظامیہ کو فوری طور پر جھنڈے ،بینرز،پوسٹرز اور پلے کارڈز اتارنے کے احکامات جاری کرنے چاہئیں تاکہ علاقے میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رضاکاروں اور حامیوں کے مابین جھگڑے کو روکا جاسکے اور اس کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کا تقدس اور عزت واحترام برقرار رکھا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔