808 کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری،41حلقوں کا اعلان نہ ہوسکا

نمائندہ ایکسپریس / اسٹاف رپورٹر  جمعرات 23 مئ 2013
نواز شریف 2،عمران خان 3 مولانا فضل الرحمن 3 اور محمود اچکزئی 2 حلقوں سے کامیاب قرار۔ فوٹو: فائل

نواز شریف 2،عمران خان 3 مولانا فضل الرحمن 3 اور محمود اچکزئی 2 حلقوں سے کامیاب قرار۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد / کراچی: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے کل849 حلقوں میں سے808 حلقوں کے کامیاب امیدواروں  کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ 

قومی اسمبلی کے14 اور صوبائی اسمبلیوں کے 27 حلقوںکے نوٹیفکیشن انتخابات تاحال نہ ہونے اور بعض  پر ری پولنگ اور دوبارہ گنتی کے احکامات کے باعث  جاری نہیں ہو سکے ۔ بدھ کو جاری حتمی نتائج کینوٹیفکیشن کے مطابق مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف قومی اسمبلی کے2 حلقوں،  عمران خان  قومی اسمبلی کے3 اور مولانا فضل الرحمن 3، محموداچکزئی2 حلقوں سے کامیاب قرار پائے ہیں۔ ان کو3 روز میں ایک حلقے کے علاوہ باقی حلقوں کو خالی کرنے سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کرنا ہوگا۔

دیگر اہم سیاسی رہنمائوں میں شہباز شریف، مخدوم امین فہیم، خورشید شاہ، شیخ رشید، مخدوم جاوید ہاشمی، مخدوم شاہ محمود قریشی، شفقت محمود، چوہدری نثار علی خان،خواجہ سعد رفیق، حمزہ شہباز ،کیپٹن صفدر، میر ظفر اﷲ جمالی، محمود خان اچکزئی، جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ سمیت قومی اسمبلی کے 258  حلقوں کے امیدواروں کی کامیابی کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیا گیاہے۔ قومی اسمبلی کے  حلقوں  این اے46،  این اے 210 ، این اے 239، این اے 230، این اے254 پرانتخابات بعد میں ہونگے، جبکہ این اے19ہری پور سمیت دیگر حلقوں پر دوبارہ گنتی اور ری پولنگ کے احکامات ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے297  حلقوں میںسے 290 کے سرکاری نتائج کا نوٹیفکیشن جاری کر دیاگیا ہے،  جبکہ 7 حلقوں  پی پی 43، پی پی51، پی پی 170،  پی پی192، پی پی207، پی پی 254 پر دوبارہ  پولنگ،دوبارہ گنتی اور 2 حلقوں میں امیدواروں کی وفات کے باعث11 مئی کو انتخابات نہ ہونے کے باعث نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو سکے۔

سندھ اسمبلی کے 130حلقوں میں سے14حلقوں  کے نتائج کا اعلان  دوبارہ گنتی اور ری پولنگ کے باعث  نہیںہو سکا،جبکہ کے پی کے اسمبلی کے 97 حلقوں میں سے95 کے کامیاب امیدواروں کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔2 حلقوں  پی کے60 اور پی کے 71 کے نتائج کا اعلان نہیں ہو سکا ہے۔  بلوچستان اسمبلی کے51حلقوں میں سے43 حلقوں کے نتائج کا نوٹیفکیشن جاری کرد یا گیا ہے۔ 8حلقوں کے نتائج کا نوٹیفکیشن ری پولنگ اور دوبارہ گنتی کے احکام کے باعث جاری نہیں ہو سکا ہے۔ الیکشن کمیشن آزاد امیدواروں کو ہدایات  جاری کی ہیں کہ سرکاری نوٹیفکیشن کے جاری ہونے کے3 روز میں سیاسی جماعت کے ساتھ اپنی وابستگی کا حلف نامہ الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرا دیں تاکہ پارٹی پوزیشن  واضح ہونے پر الیکشن کمیشن خواتین و اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کر سکے۔

آزاد امیدواروں سے کہا گیا ہے کہ وہ صوبائی الیکشن کمیشن آفس اور الیکشن کمیشن ہیڈ آفس میں پارٹی وابستگی کا حلف نامہ جمع کرا سکتے ہیں۔ کراچی سے اسٹاف رپورٹرکے مطابق صوبائی الیکشن کمشنر طارق قادری نے کہا ہے کہ کراچی میں قومی اسمبلی کی19نشستوں اور صوبائی اسمبلی کی41حلقوں پر کامیاب ہونیوالے تمام نومنتخب اراکین اسمبلی نے اپنے انتخابی گوشوارے جمع کرادیے۔ کراچی میں قومی اسمبلی کی19حلقوں سے متحدہ قومی موومنٹ نے 16نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ تحریک انصاف سمیت پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن نے ایک ایک نشست حاصل کی ہے۔ صوبائی اسمبلی کے41حلقوں سے ایم کیوایم نے32نشستیں جبکہ تحریک انصاف سمیت  پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن نے3 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 254 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس95میں امیدواروں کے قتل ہونے کے باعث انتخابات ملتوی کردیے گئے تھے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے ان حلقوں میں انتخابات کرانے کیلئے شیڈول جاری کیاجائیگا۔ دریں اثنا سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کو پی ایس 93کراچی اور پی ایس 14جیکب آباد سے کسی امیدوار کی کامیابی کا اعلان اور نوٹیفکیشن جاری کرنے سے24مئی تک روک دیا ہے اور الیکشن کمیشن و ریٹرننگ افسران سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو بھی نوٹس جاری کیے ہیں۔فاضل بینچ نے پی ایس 21نوشہرو فیروز، پی ایس 18اور این اے 210کندھ کوٹ میں دھاندلی کے الزامات سے متعلق درخواستوں پر بھی نوٹس جاری کردیے۔ پی ایس 93 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار حفیظ الدین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے سے متعلق جماعت اسلامی کے امیدوار عبدالرزاق اور مسلم لیگ ن کے امیدوار یوسف الرحمان آفریدی نے درخواستیں دائر کی ہیں۔

لاہورسے این این آئی کے مطابق قومی اور پنجاب اسمبلی کے49آزاد کامیاب امیدواروں نے الیکشن کمیشن کو مسلم لیگ ن میں شمولیت سے تحریری طور پر آگاہ کردیا ۔الیکشن کمیشن پنجاب کے مطابق قومی اسمبلی کے13اور پنجاب اسمبلی کے36آزاد نومنتخب ارکان نے مسلم لیگ (ن) میں باضابطہ طور پر شمولیت اختیار کرلی ہے۔ اس سلسلے میں ان تمام ارکان اسمبلی نے حلف نامے الیکشن کمیشن جمع کرادیے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔