- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
- بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، ٹیم پاکستان بھیجنے سے پھر انکار
- 500 واں ٹی ٹوئنٹی، بنگلہ دیش لیگ میں شعیب کو گارڈ آف آنر پیش
فالج: علامات، احتیاط اور علاج
پاکستان میں 30 سے 40 سال کی درمیانی عمر کے افراد میں فالج کی شرح کا بڑھنا تشویش ناک ہے۔ فوٹو : فائل
مغربی دنیا میں فالج، ہارٹ اٹیک اور کینسر کے بعد تیسرا بڑا مرض ہے۔
اس کی بڑی وجوہات میں سگریٹ نوشی، ذیابیطس، بلند فشار خون، موٹاپا، چکنائی کا زیادہ استعمال اور ورزش نہ کرنا شامل ہیں۔ پاکستان میں شائد ذہنی دباؤ اور آلودہ ماحول ترقی یا فتہ ممالک سے کہیں زیادہ ہے، نتیجتاً ہمارے ملک میں فالج کا مرض بڑھتا جارہا ہے۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ پاکستان میں 30 سے 40 سال کی عمر کے افراد میں بھی فالج کی شرح بڑھ رہی ہے۔
فالج کی اقسام:
سادہ الفاظ میں فالج کی دو اقسام ہیںجن میں خون کی نالی کا کولیسٹرول یا خون کے لوتھڑے سے بند ہو جانا، اور خون کی نالی کے پھٹ جانے کی وجہ سے ہونے والا فالج شامل ہیں۔ فالج کی تشخیص CT اور MRI اسکین اور خون کی نالیوں کی انجیو گرافی سے کی جاتی ہے۔
فالج کا حملہ عام طور پر شریان میں رکاوٹ پید ا ہوجانے کے باعث ہوتا ہے۔ ایسی حالت میں ترقی یا فتہ ملکوں میں جدید ادویات کے استعمال کے بعد بہتری نہ ہونے کی صورت میں فوراً آپریشن کر کے شریان میں آنے والی رکاوٹ دور کی جاتی ہے۔ کچھ مریضوں کو فالج دماغ کی شریان پھٹنے کے باعث ہوتا ہے۔ ان مریضوں میں دماغ کے اندر خون جم جاتا ہے اور اندرونی دماغی دباؤ بڑھتا جاتا ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت حال میں فوراً آپریشن کرکے جمے ہوئے خون کو نکالا جاتا ہے۔
ابتدائی علامات :
فالج کی ابتدائی علامات میں مسلسل سردرد، زبان کا عارضی طور پر غیرمتحرک ہوجانا، ٹانگ، بازو کا کمزور ہو جانا یا انھیں جھٹکے لگنا شامل ہے۔ جھٹکے لگنے کے کچھ ہی دیر کے بعد مریض بے ہوش بھی ہوسکتا ہے۔
احتیاط:
فالج سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ روزانہ ورزش کی جائے۔ خوراک میں اعتدال رکھا جائے۔ زیادہ چکنائی اور نمک والی چیزوں سے پرہیز کیا جائے۔ ابتدائی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجو ع کیا جائے۔
علاج :
اگر فالج کے مرض کی تشخیص بروقت ہو جائے تو علاج کے نتائج کافی اچھے ہوتے ہیں۔ ایسے بہت سے لوگ ہیں جو فالج ہونے کے بعد بھی نارمل زندگی گزار رہے ہیں۔ شرط یہ ہے کہ علاج فوراً شر و ع ہو جائے۔ فالج ہونے کی صورت میں کچھ انجکشنز جیسے mannitol کے ذریعے دماغ کا پریشر کم رکھا جاتاہے۔ بلڈ پریشر کو مناسب حد تک رکھتے ہیں۔
خون کا بہاؤ دماغ کی طر ف برقرار رکھا جاتا ہے اور چند دنوں میں مریض بہتر ہو سکتا ہے۔ فالج سے متاثرہ عضو کے ٹھیک ہو نے میں کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں جب کہ کئی مریضوں میں فالج مستقل ہو جاتا ہے۔ تاہم زیادہ تر مریضوں میں فالج کے بعد کافی بہتری آجاتی ہے۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ بار بار فالج ہو نے سے بچا جائے ورنہ اس کا حملہ ہر دفعہ پہلے سے شدید ہوتا ہے۔
ایسی ادویات موجود ہیں جن کے دینے سے خون کی نالیوں میں رکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔ اب تو فوری طور پر آپریشن کر کے embolectomy کے ذریعے شریانوں میں جمے ہوئے خون کے لوتھڑوں کو نکال دیا جاتا ہے۔ جدید ترین ریسرچ سے ثابت ہوا ہے اگر دماغ میں دباؤ فوراً کم کرنے کے لیے decompressive craniectomy کر کے ہڈی کو ہٹا دیا جائے تو مریض کی جان بچ سکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔