دہشت گردوں نے عوامی مقامات کوبھی اپنے نشانے پررکھ لیا

راحیل سلمان  بدھ 15 اگست 2012
تینوں واقعات میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کے قوی شواہدموجود ہیں،تحقیقاتی حکام

تینوں واقعات میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کے قوی شواہدموجود ہیں،تحقیقاتی حکام

کراچی: کراچی کودہشت گردوں نے اپنے نشانے پررکھاہوا ہے اورشہرمیں دہشت گردی کی کسی بڑی کارروائی کی کوششیں کی جارہی ہیں تاہم دہشت گردوں کوناکامی کا سامناکرناپڑرہاہے،دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسزکے ساتھ ساتھ اب عوامی مقامات کوبھی اپنانشانہ بنالیاہے تاکہ زیادہ سے زیادہ جانی نقصان ہو،حیدری سے ملنے والابم بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے ،یہ بم صفورا چورنگی اوررینجرز ہیڈ کوارٹرز کے قریب سے ملنے والے بموں سے ملتاہے،تینوں واقعات میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کے قوی شواہدموجود ہیں۔

یہ بات نارتھ ناظم آبادحیدری مارکیٹ کے قریب سے ملنے والے بم کی تحقیقات کرنے والے حکام نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پرایکسپریس کو بتائی۔واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیاہے۔ تحقیقاتی حکام نے ایکسپریس کوبتایاکہ حیدری مارکیٹ میں ڈالمین شاپنگ سینٹرکی عقبی گلی سے ملنے والا بم 20 جولائی کوسچل کے علاقے صفوراچورنگی میں اسکول کے قریب سے ملنے والے 13 کلو وزنی بم اور 16 جولائی کوسپر ہائی وے پر واقع رینجرز ہیڈکوارٹرز کے قریب سے ملنے والے 12 کلووزنی بم سے ملتاجلتاہے۔

ذرائع نے کہا ہے کہ تینوں بموں کوایک ہی طریقے سے سیمنٹ کے بلاک بناکرچھپایا گیا جبکہ تینوں ہی ریموٹ کنٹرول تھے۔ذرائع کا کہناہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مذکوہ تینوں واقعات میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہیں،حیدری مارکیٹ میں جہاں سے بم ملا وہاں درجنوں گاڑیاں پارک تھیں جن میں سی این جی کے سلنڈراور پٹرول سے بھرے ٹینک بھی تھے جبکہ سیکڑوں افرادشاپنگ میں مصروف تھے،آس پاس رہائشی عمارتیں اورمکانات ہیں۔

اگر بم پھٹ جاتا تو بہت بڑے پیمانے پرخوفناک تباہی پھیلتی،بم پھٹنے کے نتیجے میں گاڑیوں کونقصان پہنچتا اور اگر ان کے فیول ٹینک پھٹ جاتے تووسیع پیمانے پر تباہی ہوتی،دہشت گردوں نے پہلے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنے نشانے پر رکھالیکن اس میں بھی متعدد بارناکامی کاسامناکرنا پڑاجس کے بعدانھوں نے اب عام شہریوں کو اپنانشانہ بنالیاہے۔نارتھ ناظم آباد پولیس نے سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کرلیاہے،ایف آئی آرکے مطابق بم20کلو وزنی اوراس میں3کلوبال بیرنگ استعمال کیے گئے تھے جبکہ اس میں ایک ڈیٹونیٹر،9 وولٹ کی 2 بیٹریاں ،سرکٹ اور 10 فٹ لمبی تار استعمال کی گئی تھی،پولیس واقعے کی مزیدتحقیقات کررہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔