کراچی: لیاری میں گینگ وار کا راج، بم حملے، کچھی رابطہ کمیٹی کا عہدیدار ہلاک

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 24 مئ 2013
پولیس کا لاٹھی چارج ،شیلنگ،گینگ وار کے ملزمان کی فائرنگ سے ان کا اپنا ساتھی راشد بلوچ اور ایک نامعلوم شخص ہلاک،2 افراد کی لاشیں ملیں ۔ فوٹو: محمد یاسین / ایکسپریس

پولیس کا لاٹھی چارج ،شیلنگ،گینگ وار کے ملزمان کی فائرنگ سے ان کا اپنا ساتھی راشد بلوچ اور ایک نامعلوم شخص ہلاک،2 افراد کی لاشیں ملیں ۔ فوٹو: محمد یاسین / ایکسپریس

کراچی:  آگرہ تاج کالونی ہنگورہ آباد میں گزشتہ چار روز کے دوران ایک درجن سے زائد افراد کی ہلاکت پر علاقے کے مشتعل لوگوں کا ماڑی پور روڈ پر شدید احتجاج، علاقہ میدان جنگ بن گیا۔

گینگ وار کے ملزمان نے لیاری کے مختلف علاقوں میں چوتھے روز بھی حملے جاری رکھے، دستی بموں اور راکٹوں کا استعمال شدید فائرنگ کے بعد پولیس اور رینجرز علاقہ چھوڑ کر غائب ہوگئی، لوگوں میں شدید خوف و ہراس، تفصیلات کے مطابق لیاری کے علاقے آگرہ تاج کالونی ہنگورہ آباد میں گزشتہ چند روز میں لیاری گینگ وار کے ملزمان کی فائرنگ سے ایک درجن سے زائد افراد کی ہلاکت کیخلاف مشتعل مظاہرین نے احتجاجاً ماڑی پورروڈ پردھرنا دے دیااور ٹائر بھی جلائے جس کے باعث ٹریفک معطل ہوگیا۔

مظاہرین کا کہناتھا کہ لیاری کے گینگ وارکے ملزمان جدید ہتھیاروں سے مسلح ہو کر نہتے مکینوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں اوروہ پولیس و رینجرزکی پراسرار خاموشی کے باعث دنداناتے پھر رہے ہیں انھیں کوئی روکنے والا اور نہ ہی پکڑنے والا ہے ، پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کیلیے فائرنگ،لاٹھی چارج اور شیلنگ کا سہارا لیا جس پر مظاہرین میں مشتعل ہوگئے ماڑی پور روڈ5 گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا اوراس موقع پر وقفے وقفے سے دوطرفہ فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا، فائرنگ سے کچھی رابطہ کمیٹی کا علاقائی عہدیدار30 سالہ ابراہیم کچھی ولد ہارون کچھی ہلاک ہوگیا،مقتول لیاری ہنگورہ آبادکا رہائشی، ایک بچے کا باپ اور ٹرک ڈرائیور تھا، ماڑی پور روڈ پر احتجاج کے دوران فائرنگ سے5 افرادجبکہ پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج سے بھی نصف درجن زائد افراد زخمی ہوگئے۔

ایس ایچ او کلری حاجی ثنا اﷲ نے بتایا کہ عمارتوں کی چھتوں پر بنائے گئے مورچوں سے پولیس پر فائرنگ کی گئی، ابراہیم کچھی کی ہلاکت بھی مسلح مورچہ بند ملزمان کی فائرنگ سے ہوئی ہے، دوسری طرف کچھی رابطہ کمیٹی نے پولیس پرالزام لگایا گیا ہے کہ پولیس نے بلاجواز گولیاں برسائیں جس کی وجہ سے ابراہیم کچھی جان کی بازی ہارگیااورکئی افراد زخمی ہوئے ۔کچھی رابطہ کمیٹی نے الزام لگایا ہے کہ پولیس لیاری گینگ وار کے ملزمان کو تحفظ فراہم کر رہی ہے ۔ پولیس، رینجرز اور کوئیک رسپانس فورس کی بھاری نفری نے سخت جدوجہدکے بعد ماڑی پور روڈ سے مظاہرین کو منتشرکر کے ٹریفک بحال کرا دیا ، اطلاعات کے مطابق ماڑی پور روڈ پر احتجاج کے باعث بدترین ٹریفک جام میں نامعلوم مسلح افراد نے اسلحے کے زور پر گاڑیوں میں سوار کئی افراد کو موبائل فون ، نقدی اور دیگر قیمتی سامان سے محروم کردیا ۔

دوسری طرف لیاری گینگ وار کے ملزمان کے حملوں کا سلسلہ چوتھے روز بھی جاری رہا ، ملزمان کی شاہ عبد الطیف بھٹائی روڈ جونا مسجد کے قریب اندھا دھند فائرنگ سے32 سالہ نامعلوم شخص ہلاک ہو گیا جس کی لاش سول اسپتال پہنچائی گئی جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر 6 افراد زخمی ہو گئے جنہں طبی امداد کیلیے لیاری جنرل اسپتال پہنچایا گیا جبکہ بغدادی کے علاقے میں مسلحہ ملزمان کے بہیمانہ تشدد سے40سالہ سلیم ولد حمید زخمی ہو گیا جسے طبی امداد کیلیے سول اسپتال پہنچایا گیا ،ذرائع نے بتایا کہ لیاری علی محمد محلے میں گینگ وار کے ملزمان کی جانب سے کی جانے والی اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر ان کا اپنا ساتھی راشد بلوچ عرف ڈابلا ہلاک اور گروپ کا سرغنہ جاسم عرف گولڈن کان پر گولی لگنے سے زخمی ہو گیا ۔

مقتول کی لاش لیاری جنرل اسپتال لائی گئی جہاں سے لاش گینگ وار کے ملزمان پولیس کارروائی کے بغیر لے گئے مقتول چاکیواڑہ سرگواد محلہ کا رہائشی اور اور لیاری گینگ وار کے اہم ملزم جاسم عرف گولڈن کا قریبی ساتھی تھا ،گینگ وار کے ملزمان کی ہلاکت کے بعد اس کے ساتھی مشتعل ہو گئے اور انھوں نے آگرہ تاج کالونی گلی نمبر 3 ، غوثیہ روڈ گلزار حبیب مسجد ، جونا مسجد ہنگورہ آباد ، اور مندرہ محلہ میں8 دستی بم پھینکے جو زور دار دھماکے سے پھٹ گئے تاہم علاقہ میں سناٹے کے باعث کسی جانے نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی جبکہ گینگ وار کے ملزمان کی طرف سے عوان گولے اورکلاشنکوف سے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا ، علاقے میں فائرنگ کے باعث کے ای ایس سی کی پی ایم ٹی پہلے ہی تباہ ہوچکی ہے۔

جس کے باعث علاقے میں بلیک آؤٹ کا سماں ہے خوفزدہ مکین بھوکے پیاسے اپنے گھروں میں محصور ہیں ، مکینوں کا کہنا ہے کہ گینگ وار کے ملزمان پولیس کی بکتر بند میں سوار ہو کر علاقے میں گھوم رہے ہیں ، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ، ذرائع کے مطابق رینجرز نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران لیاری سے عادل بلوچ اور عامر سمیت4 افراد کو حراست میں لے کر ملزمان کی ٹھکانے سے 3 بیگوں میں بھرا بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کر لیا ، ہنگورہ آباد میں موٹرسائیکل سوار دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے۔ زوردار دھماکے سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا جبکہ 4افراد 20سالہ گلزار، 22سالہ محرم، 28سالہ بلال اور 24سالہ شکور زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال لایاگیا۔

علاقے سے ملنے والی اطلاع کے مطابق دستی بم لیاری گینگ وار کے انتہائی مطلوب ملزم زاہدلاڈلہ کے کارندوں نے پھینکاتھا۔ ذرائع کا کہناہے کہ ملزمان نے2دستی بم پھینکے تھے جن میں ایک پھٹ نہیں سکا۔ پولیس اب تک ملزمان کو گرفتار نہیں کرسکی۔کلری کے علاقے ماڑی پور روڈ دعا ہوٹل کے قریب ایک شخص کی لاش کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو تحویل میں لے کر پولیس کارروائی کے لیے سول اسپتال پہنچایا ، پولیس کے مطابق19سال مغوی کو ملزمان نے اغوا کر کے ہاتھ پاؤں باندھ کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد فائرنگ کر کے ہلاک کیا ہے ، مقتول پینٹ شرٹ زیب تن کیے ہوئے ہے، کلری کے علاقے شاہ عبد الطیف بھٹائی روڈ جونا مسجد کے قریب سے24سالہ نامعلوم مغوی نوجوان کی ہاتھ پاؤں بندھی لاش ملی جسے ملزمان نے تشدد کے نشانہ بنانے کے بعد گولیاں مار کر قتل کیا تھا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔