چیف جسٹس نگراں حکومت کے منی بجٹ کا نوٹس لیں، کائرہ

معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے، ربانی،نگراں مینڈیٹ سے تجاوز کررہے ہیں، خورشید شاہ۔ فوٹو: فائل

معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے، ربانی،نگراں مینڈیٹ سے تجاوز کررہے ہیں، خورشید شاہ۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ نے 152ارب روپے مالیت کا مِنی بجٹ متعا رف کرانے پر نگران حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اُسے غیر آئینی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ٹیکسوں کا نفاذ صرف منتخب پارلیمنٹ ہی کر سکتی ہے۔

ایک بیان میں انھوں نے کہا چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری اس معاملے کا ازخود نوٹس لیں، نگراں حکومت ٹیکس تجاویز سے متعلق فیصلے کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔ نگران حکومت ٹیکس تجاویز کو واپس لیکرنئی حکومت کو اِس سلسلے میں فیصلے کا موقع دے ۔پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ نگراں حکومت آئین کے آرٹیکل 73 اے کے تحت منی بل نہیں لا سکتی، نگرانوں کا یہ غیر آئینی اقدام ہے، سینیٹ کے اجلاس میں ہم اس معاملے کو اٹھائینگے اور جب قومی اسمبلی وجود میں آ جائیگی تو وہاں بھی اس معاملے کو پیش کیا جائیگا۔

پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ نگران حکومت اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کررہی ہے، جی ایس ٹی لگانا ان کا مینڈیٹ نہیں۔ دریں اثنا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کے چیئرمین زاہد خان نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں پرفیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کوعوام سے وصول نہیںکرنے دینگے، یہ عوام کیساتھ ظلم ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔