- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
بنگلہ دیش: عمارت منہدم کیس، مالکان کو عمرقید کی سفارش
ڈھاکا: بنگلہ دیش میں اپریل میں عمارت کے منہدم ہونے کی تحقیقات کرنے والی سرکاری کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ عمارت کے مالک اور اس اندر کام کرنیوالے 5کارخانوں کے مالکوں کو عمر قید کی سزا دی جائے۔
واضح رہے کہ 24 اپریل کو ڈھاکا کے مضافات میں 8 منزلہ رانا پلازا منہدم ہو جانے سے 1100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ وزارتِ داخلہ کی جانب سے حادثے کی وجوہات جاننے کیلیے قائم کردہ کمیٹی نے کہا ہے کہ دنیا میں ملبوسات کی صنعت کے سب سے ہولناک حادثے میں عمارت کے مالکان کئی درجوں پر ناکام ہوئے۔ ان ناکامیوں میں دلدلی زمین پر تعمیر کی جانیوالی عمارت، بڑی اور بھاری اور لرزش پیدا کرنیوالی مشینیں شامل ہیں۔
موجودہ قوانین کے مطابق ایسے جرائم میں انتہائی سزا 7 سال قید ہے۔ تاہم اس رپورٹ میں مزدوروں کی سلامتی کے لیے قائم انضباطی نظام کے کردار کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمارت کی تعمیر میں استعمال ہونیوالا سامان انتہائی ناقص معیار کا تھا۔ حادثے کے بعد بنگلہ دیش میں مزدوروں کے کام کے غیرمناسب حالات، کم تنخواہیں اور سلامتی کے ناقص معیار پر توجہ مرکوز ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔