بنگلہ دیش: عمارت منہدم کیس، مالکان کو عمرقید کی سفارش

نیٹ نیوز  جمعـء 24 مئ 2013
ملبوسات کی صنعت کا سب سے ہولناک حادثہ تھا جس میں 1100 افراد ہلاک ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی

ملبوسات کی صنعت کا سب سے ہولناک حادثہ تھا جس میں 1100 افراد ہلاک ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی

ڈھاکا: بنگلہ دیش میں اپریل میں عمارت کے منہدم ہونے کی تحقیقات کرنے والی سرکاری کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ عمارت کے مالک اور اس اندر کام کرنیوالے 5کارخانوں کے مالکوں کو عمر قید کی سزا دی جائے۔

واضح رہے کہ 24 اپریل کو ڈھاکا کے مضافات میں 8 منزلہ رانا پلازا منہدم ہو جانے سے 1100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ وزارتِ داخلہ کی جانب سے حادثے کی وجوہات جاننے کیلیے قائم کردہ کمیٹی نے کہا ہے کہ دنیا میں ملبوسات کی صنعت کے سب سے ہولناک حادثے میں عمارت کے مالکان کئی درجوں پر ناکام ہوئے۔ ان ناکامیوں میں دلدلی زمین پر تعمیر کی جانیوالی عمارت، بڑی اور بھاری اور لرزش پیدا کرنیوالی مشینیں شامل ہیں۔

موجودہ قوانین کے مطابق ایسے جرائم میں انتہائی سزا 7 سال قید ہے۔ تاہم اس رپورٹ میں مزدوروں کی سلامتی کے لیے قائم انضباطی نظام کے کردار کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمارت کی تعمیر میں استعمال ہونیوالا سامان انتہائی ناقص معیار کا تھا۔ حادثے کے بعد بنگلہ دیش میں مزدوروں کے کام کے غیرمناسب حالات، کم تنخواہیں اور سلامتی کے ناقص معیار پر توجہ مرکوز ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔