اقلیتوں کوعام شہریوں کے برابرحقوق دیناچاہتے ہیں،یاسمین رحمن

مانیٹرنگ ڈیسک  بدھ 15 اگست 2012
مشرف کا دوربہترتھا،عتیقہ اوڈھو’’پاکستان کیسا ہونا چاہیے ؟ میں حنا جیلانی کی بھی گفتگو

مشرف کا دوربہترتھا،عتیقہ اوڈھو’’پاکستان کیسا ہونا چاہیے ؟ میں حنا جیلانی کی بھی گفتگو

اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما یاسمین مصباح رحمن نے کہاہے کہ پاکستان کے لیے جمہوری نظام ہی سب سے بہتر ہے۔65 سال میں زیادہ عرصہ توآمریت رہی جس کی وجہ سے جمہوریت کمزور رہی اب جمہوریت کو پنپنے کے لیے چندسال درکارہیں۔

یوم آزادی کے موقع پر ایکسپریس نیوزکے خصوصی پروگرام ’’پاکستان کیسا ہونا چاہیے ‘‘کے موضوع پراینکرپرسن منیزے جہانگیر سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی آئیڈیالوجی بہت واضح ہے۔بھارت جانے والے ہندوؤں کے بارے میں صدر نے فوری نوٹس لیا ہے ہم اقلیتوں کوبھی عام شہریوں کے برابرحقوق دیناچاہتے ہیں۔ رہنما جماعت اسلامی سمیعہ راحیل قاضی نے کہاکہ سیکولر ازم کو ایک دین کے طور پر اپنانے کی کوشش کی جارہی ہے جو ہمیں قبول نہیں ۔

انسانی حقوق کی علمبردار حناجیلانی نے کہاکہ پاکستان میں مختلف اقوام بستی ہیں اگر ہم دوسری اقوام کو برداشت نہیں کریں گے تو اس سوچ کا شاخسانہ ہم مشرقی پاکستان کی شکل میں بھگت رہے ہیں ۔مذہبی اسکالر سیدہ طیبہ خانم بخاری نے کہاکہ عام آدمی کو جمہوریت یا آمریت سے غرض نہیں وہ تو بنیادی حقوق کے لیے کوشاں ہے ۔

اگر سیاست کو اسلامی اصولوں کے ساتھ جوڑ دیا جائے تو پاکستان کے پاس اتنے وسائل ہیں کہ وہ بیس ملکوں کی فنڈنگ کرسکتا ہے۔اداکارہ وسیاستدان عتیقہ اوڈھو نے کہاکہ مشرف کا دور موجودہ دور سے بہتر تھا کئی ایسی بنیادی سہولتیں اب عوام کو میسر نہیں ہیں جو اس دور میں وافر تھیں ۔جب تک بنیادی سہولتیں میسر نہ ہوں تو جمہوریت کا کیا فائدہ ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔