غیر ملکی سرمایہ کاری پر847 کروڑ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل

جولائی تااپریل2012 میں باہر بھیجے گئے91 کروڑ67 لاکھ ڈالرکے منافع سے 7.6 فیصد کم ہیں، اسٹیٹ بینک


Business Reporter May 25, 2013
تیل وگیس تلاش 160، آٹو 40، فنانشل بزنس 26 اور فوڈ سیکٹر سے 16 فیصد زیادہ نفع بیرون ملک منتقل ہوا، رپورٹ فوٹو: اے ایف پی/فائل

غیر ملکی سرمایہ کاروں نے رواں مالی سال کے پہلے10ماہ کے دوران پاکستان سے 84 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا ہے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے (جولائی2011 تا اپریل 2012) میں بھیجے گئے 91کروڑ 67لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 7.6 فیصد کم ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی2012 سے اپریل 2013 کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری سے 67 کروڑ 16 لاکھ ڈالر جبکہ غیرملکی نجی سرمایہ کاری سے 17کروڑ 58لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا گیا، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری سے 73 کروڑ 92 لاکھ ڈالر جبکہ نجی غیرملکی سرمایہ کاری سے 17کروڑ 74لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا گیا تھا۔

اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ مالی سال کے 10 ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 65 کروڑ 82 لاکھ ڈالر تھی جو رواں مالی سال بڑھ کر 85 کروڑ 35 لاکھ ڈالر رہی۔



اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی10ماہ کے دوران بھیجے گئے 84 کروڑ 74لاکھ ڈالر کے منافع میں سے 25کروڑ 88 لاکھ ڈالر فنانشل بزنس سے بھیجا گیا اور گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سیکٹر سے منافع کی منتقلی 26.6 فیصد زائد رہی، پاور سیکٹر سے منافع کی منتقلی 45 فیصد کمی کے ساتھ 6 کروڑ 94 لاکھ ڈالر، آٹو سیکٹر سے 40 فیصد اضافے سے 2 کروڑ 66 لاکھ ڈالر، ٹرانسپورٹ کے شعبے سے 37.6 فیصد کمی سے 6 کروڑ 57 لاکھ ڈالر، تیل و گیس کی تلاش کے شعبے سے 160 فیصد اضافے سے 9کروڑ 27 لاکھ ڈالر، پٹرولیم ریفائننگ سے 43.7 فیصد کمی سے 6 کروڑ 38 لاکھ ڈالر، فوڈ سیکٹر سے 16 فیصد اضافے سے 5 کروڑ 15 لاکھ ڈالر، بیورجز سے 1.7 فیصد کمی سے 5 کروڑ 5لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں