پاکستان اسٹیل ملز میں پیداوار جولائی میں بند ہونے کا خدشہ

وفاقی حکومت کے اعلان کردہ بیل آؤٹ پیکیج کے11 ارب روپے تاحال نہ مل سکے


Business Reporter May 25, 2013
ایل سی اور خام مال کی درآمد کیلیے فوری 3 ارب روپے کی ضرورت ہے، ترجمان اسٹیل ملز فوٹو: فائل

پاکستان اسٹیل ملز کو وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ بیل آؤٹ پیکیج کے 11 ارب روپے تاحال نہیں مل سکے ہیں جس کے بعد اسٹیل مل حکام نے جولائی کے آخر تک پیداوار بند ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

ترجمان پاکستان اسٹیل ملز کے مطابق پاکستان اسٹیل کو ''ایل سی'' اور خام مال کی درآمد کے لیے اس وقت فوری طور پر 3 ارب روپے کی ضرورت ہے جس سے ادارے کی پیداوار جاری رہے گی اور مکمل بند ہونے سے محفوظ ہو جائے گی، یہ حقیقت ہے کہ پاکستان اسٹیل موجودہ مالی بحران کے باعث جون/ جولائی 2013 کے آخر تک شٹ ڈاؤن ہوسکتی ہے، اس سے قبل وزیر اعظم کی بریفنگ میںیہ بھی تجویز تھی کہ 4 سے 6 ماہ تک پاکستان اسٹیل کو ایک منظم طریقے سے چلایا جائے اور آنے والی حکومت یہ طے کرے کہ پاکستان اسٹیل کے معاملات کو کس طرح بہتر بنایا جاسکتا ہے۔



اس سلسلے میں کوئی کوتاہی یا رکاوٹ ہوئی تو ''ایل سی '' کھولنے کے لیے رقم بڑھ کر 6 ارب روپے ہو جائے گی جس کے باعث خام مال کی درآمد اور پیداواری صلاحیت بھی متاثر ہو سکتی ہے، اس وقت ادارے کی پیداواری استعداد ایک سطح پر رک گئی ہے اور صورتحال ممکنہ شٹ ڈاؤن کی طرف گامزن ہے جس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ کوئی ممکنہ قدم اٹھایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں