کورنگی میں روڈ پر ریڑھی والوں کا قبضہ، ٹریفک متاثر، راہگیر پریشان

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 24 مئ 2013
مین روڈ کے عقب میں کورنگی کا بازار بھی لگتا ہے لیکن ریڑھی والے مین روڈ پر ہی پھل کے ٹھیلے لگانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ فوٹو: فائل

مین روڈ کے عقب میں کورنگی کا بازار بھی لگتا ہے لیکن ریڑھی والے مین روڈ پر ہی پھل کے ٹھیلے لگانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی:  کورنگی مین روڈ پر ریڑھی والوں کی لمبی قطاروں نے آدھے مین روڈ پر قبضہ کیا ہوا ہے۔

ٹریفک جام ہوجانے کیساتھ ساتھ کئی ٹریفک حادثات بھی پیش آچکے ہیں پھر بھی ٹاؤن آفس نے اس مسئلے کو نظر انداز کیا ہوا ہے، مین روڈ کے عقب میں کورنگی کا بازار بھی لگتا ہے لیکن ریڑھی والے مین روڈ پر ہی پھل کے ٹھیلے لگانے کو ترجیح دیتے ہیں، ٹاؤن آفس کوئی نوٹس نہیں لیتا، تفصیلات کے مطابق ریڑھی والوں نے آدھے کورنگی مین روڈ پر قبضہ کیا ہوا ہے۔

پبلک ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ عام گاڑیاں اورراہ گیروں کا گزرنا محال ہوگیا ہے اکثر ٹریفک حادثات رونما ہوجاتے ہیں،ریڑھی والوں کی طرف سے پھینکے گئے پھلوں کے چھلکے،کاغذ اور ڈبے وغیرہ گندگی پھیلاتے ہیں جوکئی بیماریوں اورعوام کے وہاں سے گزرنے میں پریشانی کا باعث بنتے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ ریڑھی والوں کی وجہ سے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیوں کہ انھوں نے آدھے روڈ پر قبضہ کیا ہوا اور آدھے روڈ پر ٹریفک ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہمیں سڑک پار کرنے اور یہاں سے گزرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جبکہ اس کے عقب میں کورنگی کی بہت بڑی مارکیٹ لگتی ہے اس کے باوجود یہ لوگ مین روڈ پر اپنے ٹھیلے لگانے کو ترجیح دیتے ہیں اور یہاں کے ٹاؤن والے بھی اس بات پر کوئی نوٹس نہیں لیتے جس کے باعث یہاں کئی ٹریفک حادثات پیش آچکے ہیں جس میں لوگ شدید زخمی ہوئے اورکچھ لوگوں کی موت بھی واقع ہوچکی ہے، اگر یہ ریڑھی والے یہاں سے ہٹ کر اندر بازار میں چلے جائیں تو ٹریفک اور عوام کو یہاں سے گزرنے کے لیے کھلی سڑک مل جائے گی اورگندگی بھی صاف ہوجائے گی، عوام ان سے سامان خریدنے اندر بازار میں بھی جائیں گے۔

لیکن نہ تو یہ ریڑھی والے یہاں سے ہٹتے ہیں اور نہ انھیں ٹاؤن والے ہٹاتے ہیں جبکہ ریڑھی والوں نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہم یہاں خوشی سے مین روڈ پر ریڑھیاں نہیں لگا تے اور نہ ہمیں اندر بازار میں ٹھیلے لگانے میں پریشانی ہے، مسئلہ یہ ہے کہ ہم لوگ کافی دفعہ یہاں کے ٹاؤن آفس جا چکے ہیں لیکن وہ لوگ بازار میں جگہ نہ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے ہمیں اندر بازار میں ٹھیلے لگانے کی اجازت نہیں دیتے اس کے علاوہ یہاں ریڑھی لگانے پر ٹاؤن والے ہر ٹھیلے والے سے روزانہ 20 روپے وصول کرتے ہیں جو پہلے فی ٹھیلا 10 روپے تھی اس کے باوجود بھی لوگ مختلف وجوہات کی بنا پر پریشان کرتے رہتے ہیں اگر ٹاؤن والے ہمیں اندر بازار میں اپنی ریڑھیاں لگانے کی اجازت دے دیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔