اسد رؤف تنازع نے بھارتی امپائرنگ کمیونٹی کو ہلادیا

اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 25 مئ 2013
غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں ہونگے، چیمپئنز ٹرافی سے ہٹانا درست ہے، ہری ہرن   فوٹو: فائل

غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں ہونگے، چیمپئنز ٹرافی سے ہٹانا درست ہے، ہری ہرن فوٹو: فائل

نئی دہلی: پاکستانی امپائر اسد رؤف کے تنازع نے بھارتی امپائرنگ کمیونٹی کو ہلا کررکھ دیا۔

ان میں سے ایک ہری ہرن کو یقین نہیں کہ اسدکسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہیں لیکن وہ محسوس کرتے ہیں کہ آئی سی سی نے انھیں چیمپئنز ٹرافی سے علیحدہ کرکے صحیح فیصلہ کیا، ہری ہرن نے کہاکہ میں نے اسد رؤف کے ساتھ کئی ون ڈے، ٹی20 اور آئی پی ایل میچز میں فرائض انجام دیے، میرے خیال میں وہ اس وقت دنیا کے بہترین امپائرز میں سے ایک ہیں، وہ کس طرح فکسنگ جیسے معاملے میں ملوث ہوسکتے ہیں؟

جے پرکاش کے تاثرات بھی ہری ہرن جیسے ہیں، انھوں نے کہا کہ میرا اسد رؤف کے ساتھ تعلق رہا ہے اور وہ بہترین میچ آفیشلز میں سے ایک ہیں، البتہ ہمارا میدان سے باہر کم رابطہ رہا۔ دونوں آفیشلز محسوس کرتے ہیں کہ امپائرز کو مکمل طور پر اپنے آپ کو غیرجانبدار رکھنا چاہیے۔

ہری ہرن نے کہا کہ پلیئرز، ٹیم آفیشلزاور ٹیم اونرز کے ساتھ زیادہ تعلق نہیں رکھنا چاہیے، امپائر کھیل میں اعلیٰ ترین اخلاقی کردار ہے اور اس کو ہر ممکن طور پر بے داغ رہنا چاہیے، انھوں نے کہا کہ اسد رؤف بہت خوش مزاج شخص ہے، وہ دن کے اختتام پر وقت کو اچھے انداز میں گزارنے اور پارٹیوں میں شرکت سے محظوظ ہوتا ہے۔ جے پرکاش نے کہا کہ آئی سی سی نے درست فیصلہ کیا، امپائر کی دیانت داری پر کوئی سوالیہ نشان نہیں لگنا چاہیے، اس لیے جب تک اسد اس تنازع سے چھٹکارا نہیں پاتے انھیں کرکٹ سے دور ہی رکھنا مناسب ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔