اسلحہ ایکٹ کے تحت منظور چالانوں کی حیثیت چیلنج کر دی گئی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 25 مئ 2013
اسلحہ ایکٹ 2013 کے تحت عدالتوں میں چالان منظور کیے جانے کے خلاف درخواست پر عدالت نے مدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیے  فوٹو: فائل

اسلحہ ایکٹ 2013 کے تحت عدالتوں میں چالان منظور کیے جانے کے خلاف درخواست پر عدالت نے مدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیے فوٹو: فائل

کراچی:  سندھ ہائیکورٹ نے اسلحہ ایکٹ 2013کے تحت چالان پیش کیے جانے اور عدالتوں کی جانب سے منظور کیے جانے کے خلاف آئینی درخواست پر ہوم سیکریٹری سندھ اور دیگر کو28 مئی کے لیے نوٹس جاری کردیے۔

کراچی بار ایسوسی ایشن نے ہوم سیکریٹری،کراچی کے پانچوں اضلاع شرقی ، غربی ، وسطی ، جنوبی اور ملیر کے ڈسٹرکٹس وسیشن ججز کو فریق بناتے ہوئے آرمز ایکٹ 2013کے تحت منظور کیے گئے چالانوں کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی کے پانچوں اضلاع کے ڈسٹرکٹ ججوں نے ماتحت عدالتوںکو ہدایت کی ہے کہ وہ آرمزایکٹ 2013کے تحت پیش کردہ چالان منظورکرلیں،درخواست گزار کے مطابق یہ قانون تاحال سرکاری گزٹ میں شائع نہیں ہوا جوکہ بنیادی قانونی تقاضا ہے۔

،درخواست میں کہاگیا ہے کہ سرکاری گزٹ میں اشاعت کے بعد ہی یہ طے ہوتا ہے کہ قانون کس تاریخ سے قابل عمل ہے ،جب تک آرمز ایکٹ 2013 گزٹ میں شائع نہیں ہوتا اس وقت تک اس کا نفاذ قانونی نہیں اور اسلحہ سے متعلق مقدمات کے چالان آرمز و ایمیونیشن آرڈیننس مجریہ 1965ہی قابل عمل رہے گا۔

اس لیے حکومت سندھ اور ماتحت عدلیہ کوہدایت کی جائے کہ جب تک آرمزایکٹ 2013 قانون کے مطابق گزٹ میں شائع نہ ہو اس کے تحت پیش کردہ چالان منظور نہ کیے جائیں کیونکہ ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ابتدائی دلائل کی سماعت کے بعد مدعا علیہان اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔