- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
اسلحہ ایکٹ کے تحت منظور چالانوں کی حیثیت چیلنج کر دی گئی
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اسلحہ ایکٹ 2013کے تحت چالان پیش کیے جانے اور عدالتوں کی جانب سے منظور کیے جانے کے خلاف آئینی درخواست پر ہوم سیکریٹری سندھ اور دیگر کو28 مئی کے لیے نوٹس جاری کردیے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن نے ہوم سیکریٹری،کراچی کے پانچوں اضلاع شرقی ، غربی ، وسطی ، جنوبی اور ملیر کے ڈسٹرکٹس وسیشن ججز کو فریق بناتے ہوئے آرمز ایکٹ 2013کے تحت منظور کیے گئے چالانوں کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی کے پانچوں اضلاع کے ڈسٹرکٹ ججوں نے ماتحت عدالتوںکو ہدایت کی ہے کہ وہ آرمزایکٹ 2013کے تحت پیش کردہ چالان منظورکرلیں،درخواست گزار کے مطابق یہ قانون تاحال سرکاری گزٹ میں شائع نہیں ہوا جوکہ بنیادی قانونی تقاضا ہے۔
،درخواست میں کہاگیا ہے کہ سرکاری گزٹ میں اشاعت کے بعد ہی یہ طے ہوتا ہے کہ قانون کس تاریخ سے قابل عمل ہے ،جب تک آرمز ایکٹ 2013 گزٹ میں شائع نہیں ہوتا اس وقت تک اس کا نفاذ قانونی نہیں اور اسلحہ سے متعلق مقدمات کے چالان آرمز و ایمیونیشن آرڈیننس مجریہ 1965ہی قابل عمل رہے گا۔
اس لیے حکومت سندھ اور ماتحت عدلیہ کوہدایت کی جائے کہ جب تک آرمزایکٹ 2013 قانون کے مطابق گزٹ میں شائع نہ ہو اس کے تحت پیش کردہ چالان منظور نہ کیے جائیں کیونکہ ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ابتدائی دلائل کی سماعت کے بعد مدعا علیہان اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔