الطاف حسین کو ٹیلیفونک خطاب سے روکنے کیلیے فریقین کو نوٹس جاری

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 25 مئ 2013
عدالت نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد پی ٹی اے اور پیمراسمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب فوٹو: فائل

عدالت نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد پی ٹی اے اور پیمراسمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب فوٹو: فائل

لاہور: لاہورہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کوٹیلی فونک خطاب کرنے سے روکنے کیلیے دائر متفرق درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

درخواست گزارفیاض احمد مہر ایڈووکیٹ نے موقف اختیارکیاکہ الطاف حسین متحدہ قومی موومنٹ کے قائدنہیں، دہری شہریت کاحامل کوئی بھی شخص سیاسی جماعت نہیں بناسکتاہے اورنہ اس کا سربراہ ہوسکتاہے لہٰذابرطانوی شہریت کے حامل الطاف حسین کو ٹیلیفونک خطاب کرنے سے روکا جائے۔ عدالت نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد پی ٹی اے اور پیمراسمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔