یورپی پارلیمنٹ افضل گورو کی پھانسی کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

بھارت نے اقوام متحدہ و دیگربین الاقوامی فورموں پر سزائے موت ختم کرنے سے اتفاق کررکھا ہے.


APP May 25, 2013
بھارتی حکومت موت کی سزا ختم کرنے کے لیے پھانسی کے قانون میں ترمیم کرے،قرارداد متفقہ طورپر منظور کی گئی. فوٹو : فائل

یورپی پارلیمنٹ نے محمد افضل گورو کی خفیہ پھانسی اورمقبوضہ کشمیر میں اس کے اثرات کے بارے میں ایک قرارداد متفقہ طورپر منظور کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ قرارداد یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میںپیش کی گئی ۔اجلاس میں قراردادکو بحث اور رائے شماری کے بعد متفقہ طورپر منظور کیا گیا، جس میں دہلی کی تہاڑ جیل میں محمد افضل گورو کی خفیہ پھانسی کی مذمت کرتے ہوئے افسوس ظاہر کیا گیا ہے کہ پھانسی سے قبل افضل گورو کی بیوی اور اہل خانہ کو اس کی پھانسی اور جیل میں تدفین کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا تھا ۔ قرارداد میں واضح کیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے افضل گورو کے خلاف مقدمے کی شفافیت پر سوالات اٹھانے کے باوجود بھارت نے اسے پھانسی دی جبکہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت مختلف بین الاقوامی فورموں پر بھارت نے سزائے موت ختم کرنے سے اتفاق کر رکھا ہے۔

قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے 14ریٹائرڈ ججوں نے جولائی 2012میں بھارت کے صدر سے کہا تھا کہ وہ سزائے موت پانے والے ان 13افراد کی سزائوںمیں کمی کریں جن کی سزائوں کو سپریم کورٹ نے گزشتہ 9برس کے دوران غلطی سے برقراررکھاہوا ہے ۔ قراردادمیں بھارت پرزوردیا گیا ہے کہ وہ تمام مقدمات کی سماعت اور عدالتی کارروائی کے دوران ملکی اور بین الاقوامی معیار کو اختیار کرتے ہوئے تمام قیدیوں اور مقدمات کا سامناکرنے والے افراد کو ضروری قانونی مدد فراہم کرے اور مستقبل میں کسی کو بھی سزائے موت نہ دی جائے۔ بھارتی حکومت اور پارلیمنٹ پر بھی زوردیا گیا ہے کہ وہ مستقبل میں موت کی سزا ختم کرنے کی غرض سے پھانسی کے قانون میں ترمیم کریں۔



قرارداد میں افضل گورو کی پھانسی کے خلاف مقبوضہ کشمیرمیں احتجاجی مظاہرے پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے دوران 3 کشمیری نوجوانوں کے قتل کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت سے کہا گیا ہے کہ وہ پر امن مظاہرین پر طاقت کے استعمال میں احتیاط سے کام لے۔یورپی پارلیمنٹ نے اپنے صدر کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس قرارداد کو فوری طورپر نائب صدر ، کونسل ، کمیشن ، رکن ممالک کی حکومتوں اور پارلیمنٹوں، دولت مشترکہ کے سیکریٹری جنرل ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ، عالمی ادارے کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اور بھارت کے صدر ،حکومت اور پارلیمنٹ کو بھجوائیں۔

دوسری جانب انٹرنیشنل کونسل فار ہیومن رائٹس کشمیر پروجیکٹ (آئی سی ایچ آر) نے محمد افضل گورو کی پھانسی اور مقبوضہ کشمیر میں اس کے اثرات کے حوالے سے اسٹراسبرگ میں یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے متفقہ قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کیاہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آئی سی ایچ آر کے چیئرمین بیرسٹر عبدالمجید ترمبو نے یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے یورپی برادری کی تشویش کا حصہ قرار دیا۔ انھوںنے مزید کہا کہ یورپی یونین، بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں اظہار رائے کی آزادی کے حق کو فروغ دینے ، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی رہنمائوں کو آزادانہ ماحول میں بغیر کسی خوف کے اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں