الیکشن نہیں سلیکشن ہوا ،موجودہ نظام این آراو ٹو ہے، طاہرالقادری

مانیٹرنگ ڈیسک  ہفتہ 25 مئ 2013
جب عوام کہیں گے کہ یہ نظام نہیں چاہیئے توسامنے آؤںگا،تکرارمیں گفتگو۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

جب عوام کہیں گے کہ یہ نظام نہیں چاہیئے توسامنے آؤںگا،تکرارمیں گفتگو۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

لاہور: تحریک منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ موجودہ انتخابات کوشفاف اور ٹھیک کہناسراسر زیادتی ہوگی یہ الیکشن نہیں سلیکشن ہوا ہے۔

یہ سسٹم ہی غلط ہے سب کوتھوڑا تھوڑا حصہ دے دیا گیا ہے تاکہ کوئی آوازنہ اٹھائے ۔ممکن ہے لوڈشیڈنگ کو جان بوجھ کر بڑھایاجارہا ہے تاکہ جب حکومت بن جائے تو عوام کوریلیف دیا جائے۔انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار میں میزبان عمران خان سے گفتگو میں کہا کہ جس الیکشن کمیشن کی تعیناتی ہی غیرقانونی ہو وہ شفاف الیکشن کیا کرائے گا۔جس الیکشن کمیشن نے ایک بھی جعلی ڈگری والے ،ٹیکس چور ،بینک ڈیفالٹر یا کرپٹ ثابت ہونے والے کو نااہل نہیں کیا،سب کو پاک صاف قرار دے دیا ہے،سب کو اس غلط سسٹم میں تھوڑا تھوڑا حصہ دے دیا ہے تاکہ کوئی آواز بلند نہ کرے۔انتخابات میں دھاندلی،بددیانتی اور خیانت کی انتہاہوگئی ہے،شفافیت کے منہ پر طمانچہ مارا گیا ہے ۔

جس طرح الیکشن کمیشن غیر آئینی ہے،اسی طرح الیکشن کمیشن کی درخواستیں بھی غیرآئینی ہیں۔ریٹائرڈ لوگوں کو ایک سال کے معاہدے پرالیکشن ٹربیونل میں لگادیا گیا ہے جو سراسردھاندلی ہے۔یہ ریٹائرڈججوں کوایک طرح سے رشوت دی گئی ہے کہ اگر وہ نظامکے مطابق چلیں گے تو ٹھیک ورنہ انھیں ایک سال بعد وجہ بتائے بغیرہٹادیاجائیگا۔اس نظام کی سمجھداری ہے کہ کسی کو ہرایا ہی نہیں،سب کو ساتھ ملا لیا ہے۔الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی سکروٹنی کے نام پر تضحیک کی، قانون کی تذلیل اور قوم کے ساتھ دھوکہ ہوا۔میں اس نظام کا حصہ بننے کو تیار نہیں نہ ہی ہم اس میں شامل ہوں گے،میں تواس نظامکیخلاف جنگ لڑرہا ہوں ۔آنیوالی حکومت کے پاس لوڈشیڈنگ کیخلاف کیا لائحہ عمل ہے؟ اس کے متعلق نہیں جانتا،مگر یہ طے ہے کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے وقت درکار ہے۔

ایسابھی گمان ہوتا ہے کہ جیسے لوڈشیڈنگ کو انتہا تک پہنچایا جارہا ہے اور جیسے ہی نئی حکومت حلف اٹھا لے گی دورانیہ کم کردیا جائیگا تاکہ عوام کو ریلیف محسوس ہو۔جو تجزیہ کار کہتے ہیں کہ میری سیاست ختم ہوگئی ہے وہ تجزیہ کار نہیں بلکہ پیسے بولتے ہیں ۔امریکہ کو علاقے سے محفوظ خروج کیلئے ایسے ہی سیٹ اپ کی ضرورت تھی، جیسا بنادیا گیا ہے ایسی باتیں امریکی انتخابات میں انتخابی مہم میں استعمال کی جاتی ہیں۔صدام حسین کو امریکی انتخابات کے قریب پھانسی دی گئی،اسامہ کو انتخابات کے قریب مارا گیا تاکہ وہ ایسے واقعات کو اپنے کارنامے بناکر عوام کے سامنے پیش کریں ۔موجودہ نظام این آراو ٹوہوا ہے اوراس کے شرکاء کو سارا پتہ ہے۔پاکستان اس وقت تک آزاد نہیں ہوسکتا جب تک اس کے فیصلے پاکستان میں نہیں ہوں گے،جب تک اس کی معیشت بہتر نہیں ہوگی ۔میرا نوازشریف، شہبازشریف یا صدر زرداری سے کسی سے جھگڑا نہیں ہے،میں ان سب کو ڈلیور کرنے کا موقع دوں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔