شام میں لڑائی جاری14 ہلاک، باغیوں کا طیارہ گرانے کا دعویٰ 

اے ایف پی  بدھ 15 اگست 2012
اقوام متحدہ کے 21 مبصرین اپنے مشن کی مدت مکمل ہونے سے قبل ہی واپس چلے گئے،حکومت گرنے کے قریب ہے،منحرف وزیراعظم. فوٹو اے ایف پی

اقوام متحدہ کے 21 مبصرین اپنے مشن کی مدت مکمل ہونے سے قبل ہی واپس چلے گئے،حکومت گرنے کے قریب ہے،منحرف وزیراعظم. فوٹو اے ایف پی

دمشق: شام کے شہرحلب میں سرکاری فوج اورباغیوں کے درمیان منگل کوبھی شدیدلڑائی جاری رہی۔سرکاری فوج نے دارالحکومت کے مضافاتی علاقوں درعااورقدسیہ میں بھی مخالفین کے ٹھکانوں پرگولاباری جاری رکھی۔

پورے ملک میں جاری تشددمیں14افرادہلاک ہوگئے۔ حلب میں لڑائی کا مرکز صلاح الدین اورسیف الدولہ کے علاقے تھے۔ دریں اثناشامی فضائیہ کا ایک جنگی جہاز عراقی سرحد کے قریب صوبہ دیرالزورمیںگرکرتباہ ہو گیا۔ فری سیرئین آرمی نے جہاز مار گرانے کا دعویٰ کیاہے جبکہ شامی حکومت کا کہناہے کہ طیارہ تکنیکی خرابی سے گرا۔ ادھرایران کے عربی ٹی وی چینل العالم کا ایک صحافی احمدصفوت حمص میں اغواء ہوگئے۔

صحافیوں کی عالمی تنظیم نے شام میں صحافیوں کے اغوا کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ باغی گروپ حکومت کے حامی میڈیاکے صحافیوں کواغوا کررہے ہیں۔شامی فوج کے منحرف بریگیڈئیر جنرل ابراہیم الجباوی نے الزام لگایاہے کہ وسطی شہرحمص کے علاقے الشمس میں فری سیریئین آرمی پرحملہ ایرانی افسروں کی نگرانی میں ہوا۔صدر بشار الاسد کی وفادار ملیشیا شبیحہ کی قیادت ایرانی مشیرکررہے ہیں۔شام کے منحرف وزیراعظم ریاض حجاب نے کہا ہے کہ صدربشارالاسدکی حکومت گرنے کے قریب ہے ۔

اردن کے دارالحکومت عمان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ بشارالاسدکی حکومت کا ملک کے صرف ایک تہائی حصے پرکنٹرول ہے۔امریکا نے ریاض حجاب کے منحرف ہونے کے بعد ان پرلگائی گئی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیاہے۔شام میں تعینات اقوام متحدہ کے 21مبصرین اپنے مشن کی مدت مکمل ہونے سے قبل ہی گزشتہ روزشام سے روانہ ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔