حمزہ قتل کیس؛ چشم دید گواہ عدالت میں پیش کردیے گئے

اسٹاف رپورٹر  اتوار 26 مئ 2013
شاہ زیب قتل کیس میں سماعت مدعی کے وکیل کی عدم حاضری پر ملتوی کردی گئی  فوٹو: فائل

شاہ زیب قتل کیس میں سماعت مدعی کے وکیل کی عدم حاضری پر ملتوی کردی گئی فوٹو: فائل

کراچی:  ڈیفنس میں قتل کیے جانے والے نوجوان حمزہ کے مقدمہ قتل میں تفتیشی افسر نے 3 بچوں کو بطور چشم دید گواہ بیان قلمبند کرانے کیلیے عدالت میں پیش کیا۔

تاہم عدالت نے گواہ ہونے سے متعلق کوئی ثبوت و شواہد پیش نہ کرنے پر سماعت ملتوی کردی اور گواہوں کو (ب) فارم اور اسکول کارڈ کے ہمراہ طلب کرلیا ہے، ہفتے کو مقدمے کے تفتیشی افسر نے15 اور 16 سال کی عمر کے چشم دید گواہوں دانیال گباچی ، حسن مگسی اور گزن دھاریجو کو ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 164 کے تحت بیان قلمبند کرانے کیلیے جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نور محمد کلمتی کے روبرو پیش کیا تھا اس موقع پر فاضل عدالت نے بچوں سے قومی شناختی کارڈ طلب کیے۔

فاضل عدالت کو بتایا گیا کہ بچے نوعمر ہیں جس پر فاضل عدالت نے (ب) فام طلب کیا اور اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالت کو اس بات کا ثبوت دیں تاکہ اس بات کو تعین ہوسکے عدالت میں موجود گواہ وہ ہی ہیں جنھیں پولیس نے گواہ بنایا ہے اور سماعت تین روز تک ملتوی کردی قبل ازیں مقدمے میں نامزد ملزم شعیب ندیم کی جانب سے دائر درخواست ضمانت پیر تک ملتوی کردی ہے۔

دوسری جانب شاہ زیب قتل کیس کی سماعت مدعی کے وکیل کی عدم حاضری کے باعث ملوتی کردی گئی،ہفتے کو مدعی کے وکیل نے اپنے جونیر وکیل کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج غلام مصطفی میمن کے روبرو پیش ہوکر تحریری طور پر استدعا کی تھی کہ مدعی کے وکیل دوسرے کیس میں مصروف ہیں اور سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی ہے جس پر عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔