چینی فرم کو گوادر پورٹ پر کنٹینر اتارنے سے روک دیا گیا

ارشاد انصاری  اتوار 2 ستمبر 2018
کمپنی نے ایف بی آرسے رجوع کرلیا، محکمے نے نوٹیفکیشن کی نقل توثیق کیلیے لاڈویژن بھجوادی۔ فوٹو : پاک بحریہ

کمپنی نے ایف بی آرسے رجوع کرلیا، محکمے نے نوٹیفکیشن کی نقل توثیق کیلیے لاڈویژن بھجوادی۔ فوٹو : پاک بحریہ

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے کسٹمز ڈپارٹمنٹ نے چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ(سی او پی ایچ سی ایل)کو وی بوک آئی ڈی اور قانونی دستاویزات کے بغیرگوادر پورٹ پر کنٹینر ان لوڈ کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق کسٹمز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کو موصول ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چائنا اوور سیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (سی او پی ایچ سی ایل) نے گوادر پورٹ پر وی بوک آئی ڈی اور قانونی دستاویزات کے بغیر ایک کنٹینر ان لوڈ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ گوادر نے چائنا اوور سیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (سی او پی ایچ سی ایل)کو وی بوک آئی ڈی اور قانونی دستاویزات کے بغیرگوادر پورٹ پر کنٹینر ان لوڈ کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے جس پر چائنا اوور سیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (سی او پی ایچ سی ایل) نے درخواست کی ہے کہ کسٹمز ایکٹ 1969کی شق 9 اور شق 10 کے تحت چائنا اوور سیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (سی او پی ایچ سی ایل) کو گوادر پورٹس اور وہاں کارگو کی ہینڈلنگ کی اجازت دینے کے لیے نوٹیفکیشنز جاری کیے جائیں جس میں سی او پی ایچ سی ایل کو پورٹس اینڈ ٹائپ آف کارگو ہینڈل کرنے کی ڈیکلیریشنز جاری کی جائے۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ چائنا اوور سیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (سی او پی ایچ سی ایل) نے درخواست کی ہے کہ کسٹمز ایکٹ 1969کی شق9 اور شق 10 کے تحت چائنا اوور سیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (سی او پی ایچ سی ایل)کوگوادر پورٹس اور وہاں کارگو کی ہینڈلنگ کی اجازت دینے کیلیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نوٹیفکیشنز کے مسودے توثیق کیلیے لا ڈویژن کو بھجوادیے ہیں اور لا ڈویژن کی توثیق کے بعد نوٹیفکیشن جاری ہوں گے۔

دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ چائنا اوور سیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (سی او پی ایچ سی ایل) کی جانب سے گوادر پورٹ اتھارٹی کے حصول کے بعد سی او پی ایچ سی ایل کو مزید رعایات و مراعات دینے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔