تھرپارکر میں انتخابی دھاندلی کیخلاف مختلف تنظیموں کا مظاہرہ

نمائندہ ایکسپریس  پير 27 مئ 2013
غوثیہ جماعت تھرپارکر کے تحت انتخابات میں دھاندلی کے خلاف مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

غوثیہ جماعت تھرپارکر کے تحت انتخابات میں دھاندلی کے خلاف مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

حیدرآباد: ضلع تھرپارکر کے حلقہ این اے 230 اور پی ایس 63,62 پر انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلیوں اور جھوٹے مقدمات درج کیے جانے کے خلاف غوثیہ جماعت، ارباب گروپ اور سمیجا یوتھ ویلفیئر ایسوسی ایشن نے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں شریک افراد مبینہ دھاندلیوں اور مقدمات درج کیے جانے کے خلاف شدید نعرے لگا رہے تھے۔

اس موقع پر قمر الدین راہموں، حاجی امین ودیگر نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن نے صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد نہ کراکر عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے، صاف و شفاف انتخابات کرانے کے دعوے صرف عوام کو سبز باغ دکھانے کے لیے کیے گئے تھے جب کہ پی پی نے انتخابات سے قبل ہی نگراں حکومت کے ذریعے دھاندلی کا پروگرام بنالیا تھا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ پی پی نے عام انتخابات میں سندھ خصوصاً تھرپارکر کے این اے 230 اور پی ایس 63,62 پر کھلے عام دھاندلی کی اور اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا۔

انھوں نے کہا کہ پی پی کے رہنماؤں نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے غوثیہ جماعت، ارباب گروپ اور سمیجا یوتھ ایسوسی ایشن کے سیکڑوں کارکنان، ہمدردوں اور حامیوں کو پولیس سے ملی بگھت کرکے جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا جس پر پولیس نے کئی افراد کو تحویل میں لے رکھا ہے اور دیگرافراد کی گرفتاری کے لیے گھروں پر چھاپہ مار کر اہل خانہ کو پریشان کیا جارہا ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ فوج کی نگرانی میں پولنگ کا عمل دوبارہ کروایا جائے اور جھوٹے مقدمات خارج کیے جائے اورگرفتار کیے جانے والے افراد کو رہا کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔