مہران ہائی وے فیز ٹو کا قابل عمل ڈیزائن تیار نہ ہوسکا

اسٹاف رپورٹر  پير 27 مئ 2013
منصوبے کی بروقت تکمیل نہ ہونے پر ملیر کے فلائی اوورز کیلیے رقم فراہم نہیں کی جائیگی.  فوٹو: آن لائن

منصوبے کی بروقت تکمیل نہ ہونے پر ملیر کے فلائی اوورز کیلیے رقم فراہم نہیں کی جائیگی. فوٹو: آن لائن

کراچی: پاکستان کے دوست ملک جاپان نے ملیر ہالٹ اور ملیر 15پر فلائی اوورز کی تعمیر کے لیے فنڈ کی فراہمی مہران ہائی وے کی اگست میں تکمیل سے مشروط کردی ہے اور بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ پر واضح کردیا ہے کہ اگر وہ31اگست تک مہران ہائی وے کی تکمیل نہ کرسکی تو ان 2 منصوبوں کے لیے فنڈ کی فراہمی کا فیصلہ واپس لے لیا جائے گا۔

دوسری طرف بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ تاحال مہران ہائی وے فیز ٹو کا قابل عمل ڈیزائن تک تیار نہیں کرسکی جس کے باعث اس بات کے امکانات بہت معدوم ہوچکے ہیں یہ اہم ترین شاہراہ اگست میں تکمیل ہوسکے گی، باخبر ذرائع نے اس امر کا انکشاف کرتے ہوئے ایکسپریس کو بتایا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ نے 2 ماہ قبل مہران ہائی وے فیز ٹو کی تعمیر کیلیے ٹینڈر جاری کیے تھے، اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 55 کروڑ روپے سے زائد لگایا گیا تھا جو کہ مکمل طور پر جاپانی ادارے جائیکا نے ادا کرنا تھا۔

تاہم بلدیہ عظمیٰ اس سڑک کا 2 ماہ گزر جانے کے باوجود ڈیزائن تک تیار کرنے میں ناکام رہی ہے جس پر جائیکا نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ پر واضح کردیا ہے کہ اگر اگست تک یہ منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا تو ملیر ہالٹ اور ملیر15کے علاقے میں فلائی اووز کی تعمیر کیلیے رقم کی فراہمی کا جو اعلان کیا گیا تھا اس کو واپس لے لیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔