سرسید یونیورسٹی، طلبہ نے شارٹ سرکٹ سے بچائو کیلیے پروجیکٹ بنالیا

اسٹاف رپورٹر  پير 27 مئ 2013
وائرلیس انڈسٹریل مینجمنٹ سسٹم سے صنعتوں کے کام میں بہتری آئے گی،اعلامیہ, فوٹو: اے ایف پی

وائرلیس انڈسٹریل مینجمنٹ سسٹم سے صنعتوں کے کام میں بہتری آئے گی،اعلامیہ, فوٹو: اے ایف پی

کراچی: سر سید یونیورسٹی کے شعبہ الیکٹرانک انجینئرنگ کے طلبہ عبدالوہاب، رضا عرفان، محمد بلال، عثمان خان، ذوالقدر عرفان اور طلحہ اقبال کی مشترکہ کاوشوں نے شارٹ سرکٹ سے بچائو اور ڈیٹا منتقلی کی نگرانی کو ممکن بنا دیا۔

انھوں نے یہ پروجیکٹ انجینئر فرحان احمد صدیقی اور انجینئر شاہ زیب صدیقی کی زیر نگرانی تیار کیا ہے، ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کے امتزاج سے تیار ہونے والے اس پروجیکٹ کی تیاری میں پروگرامنگ مائیکرو سی، ویژول بیسک، ہارڈ ویئر میں وائی فائی ماڈیول، ایکس پوائنٹ، ٹمپریچر سینسر، ایس پی ڈی ٹی ریلے، ایل ڈی آر بطور فلیم ڈیٹیکٹر، ڈسپلے کے لیے ایل سی ڈی، آئی آر سینسر اور ڈی سی گیئر موٹر سولی نوئیڈ استعمال ہوئے ہیں، پروجیکٹ کا بنیادی مقصد وائرلیس انڈسٹریل مینجمنٹ سسٹم کی تیاری ہے تاکہ صنعتوں کے جاری کام میں بہتری پیدا ہو سکے۔

سرسید یونیورسٹی کے اعلامیے کے مطابق یہ پروجیکٹ صنعتوں کیلیے بڑا کارآمد اور مفید ہوگا، اسکے استعمال سے جہاں کیبل برسٹ اور شارٹ سرکٹ سے پیدا ہونیوالے نقصان کا خاتمہ ہو جائیگا وہیں ڈیٹا کی ایک سے دوسری جگہ منتقلی میں پیدا ہونے والے تعطل کا تدارک ہوگا، یہ سسٹم تمام آلات اور کیبل کی صورت حال کی مسلسل نگرانی کرتا ہے، واضح رہے کہ یہ نظام دوسرے نظاموں کے مقابلے میں کم پیچیدہ اور آسانی سے استعمال کیا جا سکتا ہے، اس نظام کو صنعتوں میں اپنانے سے صنعتی پیدا وار میں اضافہ اور بہتری آئیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔