پختونخوامیں مخلوط حکومت کو دوتہائی اکثریت ملنے کا امکان

مخصوص نشستیں ملنے کے بعد پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی تعداد80ہوجائے گی


APP May 27, 2013
اے پی ایم ایل کے واحد رکن اور 2آزاد ارکان اسمبلی بھی حمایت کریں گے

تحریک انصاف اتحادیوں کی مدد سے صوبہ خیبر پختونخوا میں دو تہائی اکثریت پر مشتمل مضبوط حکومت تشکیل دینے کی پوزیشن میں آ گئی ہے۔

نئی صوبائی حکومت کو124 کے ایوان میں81 نشستوں سے واضح برتری حاصل ہوجائے گی۔ صوبے میں تحریک انصاف نے عام انتخابات میں35 جنرل نشستوں پرکامیابی حاصل کی جبکہ9 آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد تعداد44 ہوگئی، خواتین کیلیے مخصوص10نشستوں اور اقلیتوں کیلیے مخصوص2 نشستوں کے حصول کے بعد پی ٹی آئی کی اپنی نشستوں کی مجموعی تعداد 56 ہوجائے گی۔ قومی وطن پارٹی نے انتخابات میں7 نشستیں جیتیں، ایک آزاد امیدوار نے قومی وطن پارٹی کو جوائن کیا جبکہ خواتین کی2 نشستیں بھی اس کے حصے میں آئیں گی اس طرح صوبائی اسمبلی میں قومی وطن پارٹی کی نشستوں کی کل تعداد10ہوجائیگی۔



جماعت اسلامی کو7 جنرل اور2 خواتین نشستیں ملا کر ایوان میں9 نشستیں ملیں گی۔ عوامی جمہوری اتحاد نے3 نشستیں جیتیں جبکہ ایک آزاد امیدوار نے اتحاد میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی جس کے بعد اتحادکی نشستوں کی تعداد4 ہو گئی ہے۔ اتحاد کو خواتین کیلیے مخصوص ایک نشست بھی ملے گی جس کے بعد عوامی جمہوری اتحاد کی کل نشستیں 5 ہو جائیں گی۔ صوبائی اسمبلی میںتحریک انصاف، قومی وطن پارٹی، جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد کی نشستوں کی مجموعی تعداد80ہو گی۔

علاوہ ازیں چترال سے آل پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے رکن اسمبلی غلام محمد نے بھی پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کیا ہے اس طرح حکومتی ارکان کی تعداد81بنے گی۔ اس وقت ایوان کے2 ارکان عمران خان اور جاوید اکبر کی آزاد حیثیت برقرار رہے گی۔ توقع ہے کہ یہ دونوں بھی حکومتی بینچوں کی حمایت کریں گے۔ اس طرح حکومتی ارکان کی تعداد 83ہو سکتی ہے جو ایوان کی دو تہائی اکثریت بنتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں