ایشین گیمز؛ قومی ہاکی ٹیم کی خالی ہاتھ وطن واپسی

اسپورٹس رپورٹر  پير 3 ستمبر 2018
گرین شرٹس برانز میڈل میچ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کھا بیٹھی تھی
 فوٹو:فائل

گرین شرٹس برانز میڈل میچ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کھا بیٹھی تھی فوٹو:فائل

 لاہور:  ایشین گیمز کا حصہ بننے والی پاکستان ہاکی ٹیم کی خالی ہاتھ وطن واپسی ہوگئی۔

گرین شرٹس کو برانز میڈل میچ میں روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ٹیم جکارتہ سے قطر پہنچی جہاں سے ٹیم کی علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور آمد اتوار اور پیرکی درمیانی شب شیڈول تھی۔ ایشین گیمز کے دوران محمد رضوان سینئر ٹیم نے قومی ٹیم کی قیادت کی جبکہ دوسرے کھلاڑیوں میں عمران بٹ، عماد شکیل بٹ، امجد علی، علی شان، اعجاز احمد، ابوبکر، عرفان سینئر، محدم دلبر، تصور عباس، شفقت رسول، راشد محمود، مشبر علی، محمد توثیق ارشد، محمد عمر بھٹہ، عتیق ارشد، جنید منظور اور محمد فیصل قادر جبکہ ٹیم آفیشلز میں رولینٹ اولٹمنز چیف کوچ، محمد ثقلین، ریحان بٹ کوچز، ندیم خان لودھی ویڈیو اینالسٹ و ویگر شامل ہیں۔

20 اگست سے یکم ستمبر تک شیڈول میچز کے دوران پاکستانی ٹیم پہلے رائونڈ میں نہ صرف ناقابل شکست رہی بلکہ اس نے حریف سائیڈز کیخلاف مجموعی طور پر 45 گولز بھی کیے جبکہ اس کیخلاف صرف ایک گول ہوا تاہم سیمی فائنل مقابلے میں گرین شرٹس کے غبارے سے ہوا نکل گئی اور ٹیم جاپان جیسی کمزور سائیڈ سے بھی سیمی فائنل میں شکست کھا کر ایونٹ کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔

بعد ازاں تیسری پوزیشن کے میچ میں بھی بھارتی ٹیم نے پاکستان کو زیر کرکے برانز میڈل سے بھی محروم کر دیا۔ یاد رہے کہ پاکستان کو ایشین گیمز کے دوران7 بار گولڈ میڈل حاصل کرنے کا اعزاز حاصل رہا۔ پہلی بار گرین شرٹس نے 1958 کے ٹوکیو گیمز کے دوران طلائی تمغہ حاصل کیا، بعد ازاں جکارتہ گیمز 1962، بنکاک 1970، تہران 1974، بنکاک 1978، نیو دہلی 1982، بیجنگ 1990 میں گولڈ میڈلز حاصل کیے۔ بعد ازاں پاکستانی ٹیم نے 20سال کے طویل عرصے کے دوران گوانگزو میں ہونے والے گیمز کے دوران پہلی پوزیشن حاصل کی۔دوسری جانب ایشین گیمز میں شرمناک کارکردگی کے بعد سابق اولمپئنز میں شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے اور انھوں نے پی ایچ ایف کو ناکامی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے حکام کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔