نظام بدلنے کیلیے سندھ کے عوام حکومت سے تعاون کریں، ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی

وکیل راؤ  پير 3 ستمبر 2018
مظالم سے تنگ آ کر انھیں اہلخانہ کے ساتھ کراچی منتقل ہونا پڑا، کراچی میں تعلیم مکمل کی اور اسلامیہ کالج سے قانون کی ڈگری لی

مظالم سے تنگ آ کر انھیں اہلخانہ کے ساتھ کراچی منتقل ہونا پڑا، کراچی میں تعلیم مکمل کی اور اسلامیہ کالج سے قانون کی ڈگری لی

 کراچی:  تعلیم کے شعبے کو اولین ترجیحات میں شامل کیے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا، ہمیں نظام کو بدلنا ہوگا جس کیلیے عوام منتخب حکومت کے ساتھ تعاون کرے، پیپلزپارٹی کی حکومت بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری نے روزنامہ ایکسپریس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا، ریحانہ لغاری کا تعلق سندھ کے پسماندہ ضلع سجاول کے چھوٹے سے گاؤں چھرے ٹانی سے ہے ان کے دادا حاجی فضل محمد لغاری سندھ لیجسلیٹیو اسمبلی کے رکن رہے ریحانہ لغاری نے زمانہ طالبعلمی سے ہی بہت مشکل حالات کا سامنا کیا 6 برس کی عمر میں ان کے والد کا انتقال ہوگیا۔

ریحانہ لغاری نے ایکسپریس کو بتایا کہ والد کے انتقال کے بعد علاقے کے بااثرافراد کی طرف سے ان کی زمینیں ہتھیانے کی غرض سے ان کے خاندان کے لوگوں پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے انھوں نے ظلم کیخلاف طویل جدوجہد کی تاہم بااثر افراد کی جانب سے ایسے حالات پیدا کردیے گئے کہ انھیں اپنے اہل خانہ کے ساتھ کراچی منتقل ہونا پڑا، انھوں نے گاؤں کے سرکاری اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد کراچی کے عائشہ باوانی اسکول اور کالج سے میٹرک اور انٹر کیا۔

اسلامیہ لا کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی جبکہ سندھ یونیورسٹی سے سیاسیات میں ایم اے کیا، سیاسی کے علاوہ ان کی زندگی کا سماجی پہلو بھی ہے پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں انھوں نے قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اپنے گاؤں کے لوگوں کے مقدمات لڑنا شروع کردیے گاؤں کے لوگوں سے کسی مقدمے کی فیس وصول نہیں کی ان کی اس جدوجہد سے نہ صرف غریب افراد کو انصاف ملا بلکہ ان کے لیے خود بھی انصاف کے دروازے کھلے اور ان کی ہتھیائی گئی زمینیں عدالتوں کے ذریعے انھیں واپس مل گئیں۔

ریحانہ لغاری نے ہفتے کے 3 دن اپنے حلقے کے عوام کے لیے وقف کررکھے ہیں وہ جمعہ اور ہفتے کے دن اپنے گھر پر قیام کے بجائے لوگوں سے ملنے گلی محلوں اور مختلف دیہات میں جاتی ہیں لوگوں کے مسائل معلوم کرتی ہیں اور ان کے حل کے لیے عملی طور پر کوشش کرتی ہیں جس کے لیے انھوں نے اتوار کا دن مختص کررکھا ہے اتوار کے روز وہ مقامی پولیس افسران، ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر متعلقہ افسران کے ساتھ کھلی کچہری منعقد کرتی ہیں جس میں لوگوں کے مسائل حل کرائے جاتے ہیں، ریحانہ لغاری نے اس سلسلے میں اپنے گاؤں میں گھر کے قریب پیپلز ہاؤس تعمیر کرایا ہے۔

جہاں صبح  8 بجے سے شام 5 بجے تک بیٹھ کروہ لوگوں کو درپیش مسائل حل کرتی ہیں ریحانہ لغاری کے مطابق دن بھر ان کے پیپلزہاؤس پر آنے والے مہمانوں کی چائے اور کھانے سے تواضع کی جاتی ہے ریحانہ لغاری نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی پوری زندگی عوام کو درپیش مسائل کے حل میں صرف کریں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔