- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
لال مسجد آپریشن؛اسلام آباد ہائی کورٹ میں پرویز مشرف پر قتل کے مقدمے کی درخواست دائر
اسلا م آباد: ہائی کورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف لال مسجد آپریشن کیس میں نائب خطیب عبدالرشید اور ان کی والدہ کے قتل کا مقدمہ درج کرانے کے لئے درخواست دائر کردی گئی ہے۔
لال مسجد کے خطیب غازی عبدالرشید کے صاحبزادے ہارون رشید نے طارق اسد ایڈووکیٹ کی وساطت سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2007 میں اسلام آباد کی لال مسجد میں ہونے والے آپریشن میں اس وقت کے صدر مملکت اور آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف ملوث تھے لیکن میڈیا میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ پرویز مشرف کو بیرون ملک بھجوا دیا جائے گا ، اس لئے عدالت عالیہ سے درخواست ہے کہ لال مسجد آپریشن کیس کی سماعت جلد سے جلد کی جائے اور اس آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے نائب خطیب عبد الرشید اور ان کی ضعیف والدہ کے قتل کا مقدمہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف درج کیا جائے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر لال مسجد آپریشن پر ایک جوڈیشل کمیشن بھی قائم کیا گیا تھا جس نے مختلف اہم شخصیات کے بیانات اور دیگر شواہد کی روشنی میں اپنی رپورٹ سپریم کورٹ کو پیش کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔