فیس بک پر ارسلان سے دوستی ہوئی تھی ملنے گیا تو اس کا بڑا بھائی تیمور وہاں موجود تھا جس نے اغوا کرلیا،مغوی بچہ۔ فوٹو: راشد اجمیری
سی پی ایل سی اور کراچی پولیس کے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے مشترکہ کارروائی کرکے 12 سالہ مغوی بچے کو بازیاب کرالیا ہے جبکہ 4 اغوا کار مقابلے میں مارے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سی پی ایل سی اور اے وی سی سی نے 3 روز قبل ڈیفنس کے ایک ریستوران سے اغوا ہونے والے 12 سالہ مصطفیٰ کی بازیابی کے لئے حب میں کارروائی کی۔ ملزمان اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 مبینہ اغو اکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا، اس دوران 3 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے جنہیں سول اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ ایس ایس پی اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل نیاز کھوسو کا کہنا ہے کہ اغواء کاروں کا تعلق لیاری کے گینگ وار سے ہے، انہوں نے مصطفیٰ کی رہائی کے لئے 5 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا ۔
مغوی بچے مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ 6 ماہ قبل سماجی ویب سائٹ فیس بک پر اس کی دوستی ارسلان نامی بچے سے ہوئی تھی، دوستی کا سلسلہ آگے بڑھا تو دونوں نے ملاقات کے لئے ساتھ کھانے کا فیصلہ کیا، جب وہ مقررہ جگہ پہنچا تو ارسلان کے بجائے اس کا بڑا بھائی تیمور وہاں موجود تھا جس نے اسے بہلا پھسلا کر اغوا کرلیا۔