کراچی میں سیاسی مقاصد کے تحت بجلی کا مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہےرابطہ کمیٹی

اگر ایک شہر کو اندھیروں میں دھکیل کر دوسرے علاقے روشن کئے جائیں گے تو اس سے وفاقیت پرحرف آئے گا،رابطہ کمیٹی


ویب ڈیسک May 27, 2013
سندھ میں پیدا ہونے والی گیس میں سے 90 ملین کیوبک فٹ گیس سوئی سدرن کے بجائے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنزکو فراہم کی جارہی ہے، حیدر عوباس رضوی، فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ ملک میں توانائی کا شدید بحران ہے لیکن کراچی میں سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے بجلی اور پانی کا مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے۔

کراچی میں رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران حیدرعباس رضوی نے کہا کہ ملک میں اس وقت توانائی کا شدید بحران ہے اس سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ، مسلم لیگ (ن) کی آئندہ حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کے لئے تیار ہے لیکن کراچی میں گزشتہ ایک ہفتے سے توانائی کا بحران ہے، صنعتوں اور گھریلو صارفین کو 12،12 گھنٹے بجلی کی عدم فراہمی کا سامنا ہے، ایسی صورت حال میں شہر میں یومیہ 15 کروڑ گیلن پانی کی کمی کا بھی سامنا ہے، گزشتہ ایک ہفتے سے سندھ میں پیدا ہونے والی گیس میں سے 90 ملین کیوبک فٹ گیس سوئی سدرن کے بجائے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنزکو فراہم کی جارہی ہے جس کی وجہ سے کے ای ایس سی کو بھی گیس کی فراہمی میں کمی ہوگئی ہے،درپردہ سوئی سدرن گیس کمپنی اور کے ای ایس سی کے درمیان ایسے مالی تنازعات کو اٹھایا جارہا ہے جس پر کئی ماہ سے کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا اور اب دونوں اداروں کے سربراہ اس معاملے پر مذاکرات کے لئے بھی تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم یہ سمجھتی ہے کہ کراچی میں بجلی کا بحران مصنوعی ہے ،متحدہ قومی موومنٹ وفاق پر یقین رکھنے والی جماعت ہے لیکن اگر ایک شہر کو اندھیروں میں دھکیل کر دوسرے علاقے روشن کئے جائیں گے تو اس سے وفاقیت پرحرف آئے گا۔

حیدرعباس رضوی کا کہنا تھا کہ ایک جانب تو یہ کہا جاتا رہا ہے کہ کراچی کو پنجاب کی 650 میگا واٹ بجلی دی جارہی ہے اور کے ای ایس سی کو نیشنل گرڈ سے الگ کرنے کی بات کی جارہی ہے دوسری جانب کابینہ کے فیصلوں کو سبوتاژ کرکے کے ای ایس سی کو گیس کی فراہمی میں بھی کمی کی جارہی ہے یہ کسی بھی طور پر درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنازع کےای ایس سی اورسوئی سدرن کاہے کراچی کےعوام کا نہیں، اس لئے دونوں اداروں کے سربراہان کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کا فوری حل نکالنا چاہئے، رابطہ کمیٹی صدر آصف زرداری، نگراں وزیر اعظم و وزیر اعلیٰ سندھ اور گورنر ڈاکٹر عشرت العبادخان سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ان عناصر کو بے نقاب کریں جو وفاقی حکومت کی تشکیل سے قبل ہی سابق منتخب حکومت کے فیصلوں کے خلاف کام کررہے ہیں اس کے علاوہ کے ای ایس سی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے درمیان مالی معاملات کے تصفیے کے لئے اپنا کردار بھی ادا کریں کیونکہ اس شہر کی معیشت سے ہی ملک کو 70 فیصد ریونیو حاصل ہوتا ہے، اگر اس شہر میں توانائی کا بحران پیدا کیا گیا تو ملک کی معیشت پر حرف آئے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں