صارف قرضے 89 ارب روپے بڑھ کر2137 ارب ہوگئے

پرسنل، وہیکل فنانس میں اضافہ، ہاؤس بلڈنگ، کنزیومر پراڈکٹس وکریڈٹ کارڈ لونز میں کمی


Business Reporter May 28, 2013
پرسنل، وہیکل فنانس میں اضافہ، ہاؤس بلڈنگ، کنزیومر پراڈکٹس وکریڈٹ کارڈ لونز میں کمی۔ فوٹو فائل

بلند شرح سود اور بینکوں کی جانب سے محتاط پالیسی اختیار کیے جانے کے باعث کنزیومر فنانسنگ میں محدود اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران کنزیومر فنانسنگ میں 8.984 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے اور مجموعی صارف قرضوں کی مالیت 204.75 ارب روپے سے بڑھ کر 213.733 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے برعکس رواں مالی سال کنزیومر فنانسنگ میں قدرے اضافے کا رجحان ہے تاہم کنزیومر فنانسنگ قرضوں کی مجموعی مالیت اب بھی جون 2011 کی سطح سے کم ہے،گزشتہ مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران صارف قرضوں میں 13.74 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی تھی اور قرضوں کی مالیت 217.60 ارب روپے سے کم ہوکر 203.864 ارب روپے کی سطح پر آگئی تھی۔



اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے 10ماہ کے دوران ہاؤس بلڈنگ قرضے 41.646 ارب روپے سے کم ہوکر39.012ارب روپے کی سطح پر آگئے،گاڑیوں کی خریداری کے لیے جاری کردہ قرضوں کی مالیت45.077ارب روپے سے بڑھ کر48.098ارب روپے پر آگئی، کریڈٹ کارڈز کے ذریعے جاری کردہ قرضوں کی مالیت 22.934ارب روپے سے کم ہوکر 21.184 ارب روپے کی سطح پر آگئی۔

کنزیومر مصنوعات کی خریداری کے لیے قرضوں کی مالیت 31.8 کروڑ روپے سے کم ہوکر 20.5 کروڑ روپے تک محدود ہوگئی جبکہ ذاتی قرضوں (پرسنل لونز) کی مالیت 88.73ارب روپے سے بڑھ کر 98.6ارب روپے تک پہنچ گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں