- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- 4 افراد کا قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور سوتیلے بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
کراچی حصص مارکیٹ میں مندی، 21000 کی حد گر گئی
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں متوقع نواز حکومت کی سرکلرڈیٹ ختم کرنے اور آئی ایم ایف کو ادائیگیوں کی حکمت عملی واضح نہ ہونے اور نئے بجٹ پالیسی سے متعلق خدشات کے باعث پیرکوبھی معمولی تیزی کے بعد مندی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی21000 کی نفسیاتی حد گرگئی۔
مندی کے باعث74 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے51 ارب91 کروڑ76 لاکھ23 ہزار855 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ سے قبل سرمایہ کاروں کی اکثریت پوزیشن لے رہے ہیں اور بعدازبجٹ ممکنہ نقصانات کے خدشات کے پیش نظر حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دے رہے ہیں۔
پیر کو بھی ان کمپنیوں کے حصص کی آف لوڈنگ زیادہ رہی جن کی قیمتوں میں گزشتہ تین ہفتوں سے اضافے کا رحجان غالب رہا، غیرملکیوں اور مقامی انسٹیٹیوشنز کی جانب سے پی ایس او، ایم سی بی بینک اور فوجی فرٹیلائزر میں فروخت کا رحجان زیادہ رہا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے لیے آئل کی صورت میں بیل آؤٹ پیکیج کی اطلاعات تو زیرگردش ہیں لیکن اس پیکیج سے متعلق تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے تمام شعبے کیپٹل مارکیٹ میں واضح پوزیشن لینے سے کترارہے ہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر41 لاکھ57 ہزار 43 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری بھی کی گئی جس سے ایک موقع پرمحدود دورانیے کے لیے صرف19.25 پوائنٹس کی تیزی ہوئی جو بعد میں مندی کے اثرات غالب ہونے سے ختم ہوگئی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے14 لاکھ65 ہزار413 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 1 لاکھ 89 ہزار162 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے21 لاکھ96 ہزار295 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے3 لاکھ6 ہزار174 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
جو بڑی نوعیت کی مندی کا باعث بنا، نتیجتاً کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100 انڈیکس 324.91 پوائنٹس کی کمی سے 20958.86 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 280.95 پوائنٹس کی کمی سے 16228.37 اور کے ایم آئی30 انڈیکس509.70 پوائنٹس کی کمی سے 36103.11 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت35 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ48 لاکھ47 ہزار 210 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار351 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں80 کے بھاؤ میں اضافہ، 259 کے داموں میں کمی اور12 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔