قومی کیمپ میں بیٹسمین پاور ہٹنگ کی بھرپور مشقیں کرنے لگے

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 7 ستمبر 2018
پیسرزخالی وکٹ پربولنگ کوچ کی کمانڈ کے مطابق ورائٹی تبدیل کرتے رہے۔ فوٹو: پی سی بی

پیسرزخالی وکٹ پربولنگ کوچ کی کمانڈ کے مطابق ورائٹی تبدیل کرتے رہے۔ فوٹو: پی سی بی

 لاہور: ایشیا کپ کی تیاری کیلیے کیمپ میں پاورہٹنگ کی بھرپور مشقوں کا سلسلہ جاری رہا۔

ایشیا کپ کی تیاری کیلیے لاہور میں لگائے جانے والے تربیتی کیمپ میں قومی کرکٹرز کی بھرپور مشقیں گزشتہ روز بھی جاری رہیں،ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے نیٹ پر بولنگ اور بیٹنگ کے بجائے تمام کھلاڑیوں کے ساتھ باری باری انفرادی سیشن کرنے کا فیصلہ کیا۔

سخت گرم موسم میں بیٹسمین ایک ایک کرکے بولنگ مشین سے پھینکی جانے والی تیز گیندوں کا سامنا کرنے کیلیے آئے، کریز پر آنے والوں کو مختلف لائن پر پھینکی جانے والی گیندوں پر پاور ہٹنگ کیلیے کہا جاتا،ایکسٹرا کوور اور فائن لیگ پر اسٹروکس کھیلنے کا سلسلہ جاری رہا،ہیڈ کوچ کمزور شاٹ پر اصلاح اور بیٹ کی گرفت بہتر بنانے کیلیے مشورے اور اچھی کوشش پر دل کھول کر داد بھی دیتے رہے۔

اوپنرز فخر زمان، امام الحق اور شان مسعود کے بعد بابر اعظم نے بھی طویل سیشن کیا،بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے شعیب ملک سمیت مڈل آرڈر میں شامل بیٹسمینوں کو مشق کرائی،کسی بھی کھلاڑی نے بولر کی گیند کا سامنا نہیں کیا بلکہ مشین کے ساتھ مخصوص زاویے سے پھینکی گئی گیندوں پر موزوں اسٹروکس کھیلے۔

دوسری جانب بولرز نے بھی خالی وکٹ پر اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کیلیے پسینہ بہایا،محمد عامر، جنید خان اور عثمان شنواری کے بعد حسن علی، شاہین آفریدی اور فہیم اشرف ایکشن میں نظر آئے۔

بولنگ کوچ اظہر محمود بولر کے کریز پر پہنچنے سے قبل اچانک ورائٹی بتا دیتے،اگر یارکر کہتے تو بولر اسی قسم کی گیند پھینکنے کی کوشش کرتا،کبھی بولنگ کوچ شارٹ پکار دیتے تو بولر اس پر عمل کرتا،تسلسل کے ساتھ یارکرز کرائے گئے، دوسرے سیشن میں حسن علی، شاہین آفریدی اور فہیم اشرف اظہر محمود کی توجہ کا مرکز بنے، شاداب خان بھی اسپن کا جادوجگانے کی کوشش کرتے نظر آئے۔

اظہر محمود نے تمام بولرز کی نوبالز کو بھی بڑے غور سے چیک کیا اور ذرا سا بھی قدم باہر نکلنے پر وہ وارننگ دیتے رہے، کھلاڑیوں نے فٹنس ڈرلز کے ساتھ فیلڈنگ میں صلاحیتیں نکھارنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا،جمعے کو معمول کے مطابق نیٹ پریکٹس ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔