کراچی اسٹاک مارکیٹ، لمبی چھلانگ، انڈیکس 21500 کی تاریخی حد عبور کرگیا

بزنس رپورٹر  بدھ 29 مئ 2013
کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران بروکرز ڈیجیٹل بورڈ پر تازہ ترین شیئر پرائسز دیکھ رہے ہیں، چند روز مندی کے بعد منگل کو حصص مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر خریداری دیکھی گئی۔  فوٹو: اے ایف پی

کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران بروکرز ڈیجیٹل بورڈ پر تازہ ترین شیئر پرائسز دیکھ رہے ہیں، چند روز مندی کے بعد منگل کو حصص مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر خریداری دیکھی گئی۔ فوٹو: اے ایف پی

کراچی: ایس ای سی پی کی جانب سے بجٹ میں کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کم کرنے کی تجویز، سرمایہ کاروں کونئی حکومت سے توانائی بحران حل ہونے کی امید۔

کے ای ایس سی کویومیہ22 کروڑمکعب فٹ گیس سپلائی شروع ہونے سے کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم ہونے جیسے عوامل کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ چند روزسے جاری مندی کے بادل چھٹ گئے اورمنگل کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے کے ایس ای 100انڈیکس 21501.72 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا، تیزی کے سبب66.40 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1کھرب17 ارب48 کروڑ81 لاکھ82 ہزار689 روپے کا اضافہ ہوگیا۔

ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ تیزی کی اس بڑی لہر میں غیرملکیوں اور مقامی انسٹی ٹیوشنز نے اہم کردار ادا کیا ہے تاہم ممکنہ بھاری نقصانات کے خدشات کے باعث مقامی ریٹیل انویسٹرز مارکیٹ سے غائب رہے لیکن چیئرمین ایس ای سی پی کا دعویٰ ہے کہ ان ادارہ بحیثیت ریگولیٹر کے ایس ای کی تجارتی سرگرمیوں کی سخت مانیٹرنگ کررہا ہے لہٰذا کیپٹل مارکیٹ میں مصنوعی اتارچڑھاؤ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ خطے کی دیگر کیپٹل مارکیٹس کی نسبت کراچی اسٹاک ایکس چینج بلحاظ منافع غیرملکیوں کے لیے اب بھی انتہائی پرکشش ہے، یہی وجہ ہے کہ رواں تقویمی سال کے ابتدائی5 ماہ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے حصص مارکیٹ میں مجموعی طور پر36 کروڑ ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی ہے۔

منگل کوٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے16 لاکھ84 ہزار794 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 29 لاکھ3 ہزار202 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے15 لاکھ89 ہزار 571 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے23 لاکھ61 ہزار85 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے6 لاکھ32 ہزار371 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران غیرملکیوں70لاکھ 77 ہزار 744 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے 20لاکھ 93ہزار280ڈالر کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو کیپٹل مارکیٹ کی تیزی میں معاون ثابت ہوئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 542.86 پوائنٹس کے اضافے سے 21501.72 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 501.03 پوائنٹس کے اضافے سے16729.40 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 981.22 پوائنٹس کے اضافے سے37084.33 ہوگیا.

کاروباری حجم پیر کی نسبت30 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر30 کروڑ50 لاکھ7 ہزار590 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 387 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں257 کے بھاؤ میں اضافہ، 107 کے داموں میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔